
پاکستان میں اسٹارٹ اپ مقابلے چھوٹے پیمانے پر کاروبار کے لیے فنڈز پیدا کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہیں کیونکہ ان منصوبوں کو بینکوں اور عوامی منڈیوں سے مالی اعانت حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔شیل تعمیر کاروبار کے فروغ اور نوجوان کاروباری افراد کی رہنمائی کے حوالے سے قیادت کررہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار جیو ایئرکون کے شریک بانی اور کلین انرجی سلوشنز مرحلے میں ’شیل تعمیر‘ایوارڈز 2022ء کے فاتح محمد حسام الدین نے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شیل تعمیر پلیٹ فارم تمام سماجی اور اقتصادی پس منظر سے تعلق رکھنے والے نوجوان پاکستانیوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ آگے آئیں اور کاروبار کو متحرک رکھنے کے ایک قابل عمل ذریعہ کے طور پر آگے بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ 2003ء میں اپنے آغاز کے بعد سے شیل تعمیر نے انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے کر مقامی معیشتوں کو مضبوط کیا اور اس پروگرام کے ذریعے 10 لاکھ نوجوانوں ایک دوسرے سے مربوط کیا۔
محمد حسام الدین نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ شیل کی طرح مزید کارپوریشنز اس طرح کے اقدامات کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے اس طرح کے ابتدائی کاروبار کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’جیو ایئر کون‘ ایک کلین ٹیک اسٹارٹ اپ ہے جو زمینی ذرائع سے آب و ہوا پر قابو پانے والی ٹیکنالوجی فراہم کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیکنالوجی زیر زمین درجہ حرارت کو صنعتی، تجارتی، رہائشی اور زرعی استعمال کے لیے ایئر کنڈیشننگ یا حرارتی اخراجات کو ڈرامائی طور پر 65 فیصد کم کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
موٹو ویسٹ کے بانی ذیشان شاہد نے کہا کہ شیل تعمیر پروگرام میں ٹرینرز نوجوان کاروباری افراد کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
موٹو ویسٹ کا مقصد موٹر سائیکل سواروں کو مصنوعی ذہانت، سینسر پر مبنی ایئر بیگ واسکٹ کے ذریعے محفوظ نقل و حرکت فراہم کرنا ہے تاکہ کسی حادثے کی صورت میں ہونے والی اموات اور معذوری کو روکا جا سکے۔
اپ سائیکلڈ (Upcycled) کی بانی صدف تاگر نے کہا کہ اسٹارٹ اپ مقابلے ممکنہ سرمایہ کاروں، صنعت کے ماہرین، کاروباری برادریوں، شراکت داروں، کلائنٹس اور مستقبل کے ملازمین کے سامنے آنے کے لیے ضروری ہیں۔
Upcycled فضلہ سے نامیاتی کھاد اور پلاسٹک پولیمر کی پیداوار کرتا ہے ، انہیں شیل تعمیر مقابلے میں فائنلسٹ کے طور پر اپنا اسٹارٹ اپ آئیڈیا پیش کرنے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ شیل تعمیر ایک رہنمائی پر مبنی پروگرام تھا جس میں پیشہ ور ٹرینرز نے پچ ڈیویلپمنٹ، بزنس پلان، مارکیٹنگ ٹولز، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، تکنیکی مہارت، لین کینوس ماڈل( ایک طرح کا بزنس ماڈیول ) اور مالیاتی انتظام کاری پر سیشنز کا انعقاد کیا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرایکٹو تربیتی سیشنز نے نہ صرف مجھے کاروبار شروع کرنے کے لیے درپیش مسائل کے بارے میں کھل کر بات کرنے کا موقع فراہم کیا بلکہ مسلسل کوششوں اور وقت کے انتظام کے ساتھ ان پر قابو پانے کے لیے حل بھی فراہم کیے۔
تربیت دہندہ (ٹرینرز) نے کورس کو انٹرایکٹو بنانے کے لیے حقیقی زندگی کی مثالوں اور بحث کے اضافی اجزا کو ملا کر بہت اچھا کام کیا۔ میں اس کی تعریف کرتی ہوں کہ وہ کس طرح ابتدائی اور سابقہ معلومات رکھنے والوں کے لیے بہترین رفتار سے آگے بڑھے اور میں متاثر ہوں کہ انہوں نے سب کو تسلسل کے ساتھ سوالات کے فوری اور جامع جوابات دیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان تربیتی سیشنز کی سب سے زیادہ حوصلہ افزا حصہ بات یہ ہے کہ یہ کاروباری تصورات کو قابل عمل منصوبے میں تبدیل کرنے کے ایک فریم ورک اور مشاورتی خدمات فراہم کرنے کے ساتھ شروع ہوتا ہے اور کاروبار شروع کرنے کے لیے ضروری کاروباری مہارتوں کی مدد کے لیے تربیت اور سیمینار کے ساتھ جاری رہتا ہے۔
صدف تاگر نے کہا کہ پروگرام کے ٹرینرز کاروباری افراداس بارے میں تربیت فراہم کرتے ہیں کہ ان کے وینچرز کو کیسے تیار کیا جائے اور انہیں نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنے منصوبوں کے لیے سرمایہ یا کاروبار میں توسیع کے نئے مواقع تلاش کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیالات کا اشتراک بڑھنے سے ایک نظام بنتا ہے۔ اور جب وہ شیل تعمیر اسٹارٹ اپ مقابلے جیسے مواقع پر ایک ساتھ موجود ہوتے ہیں تو اسٹارٹ اپ اور ان کے ملازمین کے خیالات کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
صدف تاگر نے کہا کہ نوجوان گریجویٹس کو چند سالوں کے لیے نوکری مل جاتی ہے۔ اس میں اچھی طرح سے سرمایہ کاری کی جانی چاہئے تاکہ آپ کے پاس خطرے سے پاک نقدی پیدا کرنے والے اثاثے موجود ہوں۔ جب آپ کے پاس اپنی زندگی کے حوالے سے خود کو برقرار رکھنے کے لیے کافی رقم ہو گی اور آپ اپنی نوکری چھوڑ سکتے ہیں، تو آپ کا دماغ پہلے سے بہت مختلف طریقے سے کام کرنا شروع کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرپرینیورشپ کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ لوگوں کو انتہائی پرجوش بناتی ہے، اور کچھ تخلیق کرنا ہمیشہ ایک اطمینان بخش احساس ہوتا ہے۔
ای ایف جی کنسٹرکشن کے شریک بانی آیان رضا نے کہا کہ شیل تعمیر نے اپنے اسٹارٹ اپ کو ابھرتے ہوئے کاروبار میں تبدیل کرنے کے سفر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس سے مجھے اپنی کوتاہیوں کے بارے میں آگاہی اور ان پر قابو پانے میں رہنمائی ملی۔
ایک سول انجینئر کے طور پر میں نے اپنی صنعت میں یہ بڑی خامی دیکھی ہے کہ یہاں کنکریٹ کا استعمال بڑھ رہا ہے جب کہ پلاسٹک کا فضلہ جمع ہوتا رہتا ہے اور ان مسائل پر قابو پانے کے لیے کوئی پائیدار حل نہیں تھا۔ شیل تعمیر نے مجھے ای ایف جی کنسٹرکشن کا آئیڈیا تیار کرنے کے لیے ٹیم کا حصہ بننے کے قابل بنایا۔
رضا کے مطابق پاکستان کا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اس وقت فروغ کے مرحلے میں ہے اور بہت سے نوجوان کاروباری افراد اس عمل کا حصہ ہیں۔
میں نوجوان گریجویٹس کو مشورہ دوں گا کہ وہ مارکیٹ کا تجربہ حاصل کرنے کے لیے تقریباً ایک سال یا اس سے زیادہ عرصے تک نوکری کریں، کیونکہ کتابی علم ہی کافی نہیں ہے۔
انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وہ اس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اسٹارٹ اپ کے بانیوں میں کتنی صلاحیت ہے اور وہ مارکیٹ کے ہدف کو بہتر انداز سے حاصل کر سکتے ہیں۔
ڈراپ کلک (Dropclick) کے شریک بانی ارشد خان نے شیل تعمیر کے کردار کو اہم قرار دیا کیونکہ یہ نوجوان کاروباری افراد کو اپنے خیالات، سوشل میڈیا پر فروغ دینے اور زیادہ اہم بات نیٹ ورکنگ میں رہنمائی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈراپ کلک ایک ٹرانسپورٹ اور موبیلٹی سیکٹر کا آغاز ہے جو کاروبار اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان فرق کو ختم کرکے اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
ڈراپ کلک کی آل پاورڈ ایپلی کیشن ڈیلیوری کو بہتر بناتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پیکجز ہر بار وقت پر ڈیلیور کیے جائیں۔
ان کا خیال ہے کہ نوجوانوں کو تخلیقی صلاحیتوں کا حامل ہونے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ دنیا میں کچھ منفرد کرکے دوسروں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کی جاسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوکری صرف آپ کی راحت کا ضامن ہوتی ہے لیکن ایک آغاز یا تخلیق نسلوں کی خدمت کا سبب بنتی ہے چنانچہ میں نوجوانوں کو تخلیق کار اور کاروباری بننے کی ترغیب دیتا ہوں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News