Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

جنریشن وائے سے بہترین فائدہ اٹھائیں

Now Reading:

جنریشن وائے سے بہترین فائدہ اٹھائیں

جنریشن وائے جنہیں ہزار سالہ(Millennial) بھی کہا جاتا ہے،(جن کی پیدائش 1980 کی دہائی کے آغاز سے 1990 کی دہائی کے وسط تک ہوئی ہے) انہیں عالمی افرادی قوت کی مضبوط ایکویٹی پر کمان حاصل ہے۔ 2020ء تک وہ پہلے ہی 40 فیصد ملازم تھے اور 2025ء تک پوری دنیا میں ان کا حصہ 75 فیصد ہونے کی امید ہے۔دنیا کے سب سے کم عمر ممالک میں سے ایک ہونے کے ناطے پاکستان میں بھی  40 سال یا اس سے کم عمر بلیو اور وائٹ کالر دونوں طرح کی افرادی قوت کی اکثریت ہے۔ ان کی اپنے سے پہلے والی نسل سے بالکل مختلف سوچ ہے اور زندگی اور کام کے توازن کے بارے میں بالکل مختلف نظریہ رکھتے ہیں، یہاں تک کہ اگر وہ سخت محنت نہیں تو اپنے سے پہلے والوں سے زیادہ محنت کرتے ہیں۔اگرچہ، آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ کام کرنے کی عادات اور ظاہری اطوار دونوں میں زیادہ آرام دہ نظر آتے ہیں،لیکن ذہن میں رکھیں کہ وہ موبائل فون نیٹ ورک اور سوشل میڈیا کی وجہ سے ہفتے کے سات اور 24 گھنٹے کام سے منسلک رہتے ہیں۔

وہ بہتر ٹکنالوجی کی وجہ سے بھی دانشمندی سے کام کرتے ہیں، جو انہیں ہم سے کہیں زیادہ زاویوں سے تجزیہ کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں اور ان کے پاس غیر معمولی رفتار کے ساتھ بہت زیادہ ڈیٹا ہوتا ہے۔خاص طور پر کارپوریٹ سطح پر ان میں سے ایک بڑا فیصد 40 سال قبل کے مقابلے میں زیادہ گھنٹوں کے باوجود کام میں بہتر توازن برقرار رکھتا ہے۔

Advertisement

وائے نسل کا نوجوان طبقہ بھی لچکدار اوقات اور یونیورسٹیوں کے ساتھ موافقت کا عادی ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے وہ آن لائن تعلیم حاصل کر سکتے ہیں اور اپنے مطالعہ کے شیڈول کے انچارج بن سکتے ہیں۔ اس طرح، وہ 9 سے 5 روٹین سے بالکل مختلف انداز کے ساتھ کام کرتے ہیں، جس پر ان کے سینئرز کو عمل کرنا پڑتا تھا۔ فطری طور پر اس نسل کے بزرگ کے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہونے کے ساتھ ہی کام کی جگہ پر ان کی اخلاقیات اور معمول بھی رائج ہوئے۔

وہ کام پر اپنے حقوق اور مراعات کے بارے میں زیادہ سوالات بھی کرتے ہیں۔ وہ زیادہ توقع کرتے ہیں اور اکثر زیادہ معاوضہ مانگتے ہیں۔اسی طرح جنریشن وائے یا ہزار سالہ مختلف طریقے سے تربیت کی توقع کرتے ہیں۔ لہٰذا،گزشتہ صدی کے اختتامی برسوں میں کام کرنے والے اعلیٰ عہدیداروں کو قابل قبول، یہاں تک کہ پرجوش معلوم ہونے کے مقابلے میں بالکل نئے انداز کی ضرورت ہے۔

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ یہ نسل اپنے کام سے مطلب نکالنا چاہتی ہے اور ٹیکنالوجی سے منسلک  ہے اور اپنے پیشروؤں کے مقابلے میں بہت کم تعصبات رکھتی ہے، آپ کو ان عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے ذہنوں کے ساتھ کام کرنا ہوگا، چاہے آپ بورڈ میں ہوں اور کارپوریٹ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک ملینیئل سی ای او کے ساتھ کام کر رہے ہوں، یا ایک پرانے طریقہ کار کے مطابق سی ای او سینئر اور مڈل مینجمنٹ سے کام لے رہا ہو۔

ان سے بہترین فائدہ اٹھانے کے لیےآپ کو انہیں سمجھنا ہوگا اور ان کی کچھ شرائط کو قبول کرنا ہوگا۔ میں اس فرق سے نہ صرف اس لیے واقف ہوا ہوں کہ مجھے مینجمنٹ ٹرینی سے لے کر سی ای او تک کارپوریٹ سیکٹر تک اپنا 25 سال کا عرصہ یاد ہے بلکہ اس لیے بھی کہ میری مشاورت ایک جانب تو مجھے بڑی کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور دوسری طرف اسٹارٹ اپ کی قیادت کرنے والے نوجوان کاروباری افراد کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

قیادت اور تربیت یافتہ دونوں سطحوں پر جنریشن وائے میں بہت سی خصوصیات ہیں جو بڑی کارپوریشنوں کے بورڈ ممبران سے بالکل مختلف ہیں، جنہوں نے 1980ء کی دہائی میں آغاز کیا تھا۔

دنیا  کے لیے پرجوش

Advertisement

وہ بیرونی دنیا سے بہت اچھی طرح سے جڑے ہوئے ہیں۔ جب کہ ہم، 1980ء کی دہائی کے بعد سے کام کرنے والے دنیا بھر میں کام کی جگہوں پر جو کچھ ہو رہا تھا اس کے بارے میں محدود معلومات رکھتے تھے (جب تک کہ آپ کسی بڑے ملٹی نیشنل کمپنی میں سینئر عہدے پر فائز نہ ہوں)، ہزار سالہ یہاں تک کہ مینجمنٹ ٹرینی پیرو کی ایک چھوٹی سی کمپنی کی مثالیں پیش کر سکتا ہے اگر اس کی بات آتی ہے۔درحقیقت، وہ اپنی پہلی ملازمت پر آنے سے پہلے ہی، انہیں اپنی یونیورسٹی کے دوران ہی اس بات کا معقول علم ہوتا ہے کہ دنیا نئے آنے والوں کو کیا پیش کر رہی ہے، چاہے وہ سہولیات ہوں یا مراعات یا انتظامی نقطہ نظر۔

ٹیکنالوجی کو سب سے پہلے اپنانے والے

اگرچہ موجودہ دستیاب ٹیکنالوجی گزشتہ دہائی میں واقعی تیزی لائی ہے، تاہم جنریشن وائے کو جو فائدہ ہوا وہ یہ ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ پروان چڑھے اور اس نسل کے بعد کے حصے کے لیے اسمارٹ فون آچکے تھے۔لہذا،گزشتہ نسل کے مقابلے میں بغیر کسی رکاوٹ کے کہیں زیادہ ٹیک کی دنیا میں سمت دکھانے کے لیے تیار ہیں، جن میں سے کچھ ایکسل میں ماہر ہونے پر فخر کرتے ہیں۔ ایپس کی آمد کے ساتھ کام کو تیز اور ہوشیار کرنے کے اختیارات تصور سے کہیں زیادہ وسیع ہو گئے اور یہ نسل اس میں مہارت حاصل کرنے والی پہلی نسل ہے۔

زیادہ تقاضہ کرنے والے

جب سیکھنے کی بات آتی ہے تو وہ زیادہ تقاضہ کرتے ہیں۔جب معلومات کی بات آتی ہے تو ان کی پچھلی نسل کو جو کچھ فراہم کیا جاتا وہ لے لیتی ،جب کہ جنریشن وائے کے ایگزیکٹوز سیکھنے اور ڈیٹا تک زیادہ سے زیادہ رسائی کا تقاضہ شروع کر دیتے ہیں۔ جب کام پر سہولیات کی بات آتی ہے تو وہ زیادہ مطالبہ کرنے والے بھی ہوسکتے ہیں اور جب ان کے معاوضے میں اضافے کے بارے میں بات آتی ہے تو وہ کافی حد تک آگے جا سکتے ہیں۔ وہ صرف سننے والے نہیں ہیں بلکہ وہ گفتگو کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔

اپنے عزائم میں خود غرض

Advertisement

وہ اپنی ضروریات اور خواہشات کے لیے بہت خود غرض ہو سکتے ہیں۔ جب کہ ہم اہم وقت پر کسی اور کام کا انتخاب کرتے وقت اپنے آجر کو چھوڑنے کے بارے میں دو ، تین بار سوچیں گے، جنریشن وائے ٹاس کرکے یہ فیصلہ کرسکتی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ عزت نہیں کرتے یا لا پرواہ ہوتے ہیں۔ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ انہیں اپنے آپ کو اور اپنے کیریئر کو دیکھناہوگا اور یہ کہ ہر موقع کی کھڑکی پہلے کے مقابلے میں اب چھوٹی ہورہی ہے۔سرفہرست، انہیں خودمختار بننے کیلئے ملازمت کے ساتھ ساتھ اپنا کام شروع کرنے کے لیے صرف ایک نیا آئیڈیا تلاش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اول، سرمائے کی کمی ان لوگوں کی تعداد کو محدود کر دیتی ہے، جو اپنی ملازمتوں پر برقرار ہیں، اگرچہ کہ ان کے پاس کوئی اچھا آئیڈیا موجود ہے۔ اب، وینچر کیپیٹلسٹ کے ذریعے سرمائے تک رسائی کے ساتھ ہر کوئی اپنا کاروبار شروع کرنے کا سوچ سکتا ہے۔

چیلنجز کی تلاش

وہ اپنے سے پہلے آنے والوں کے مقابلے میں زیادہ چیلنج کے متلاشی ہیں۔ یہاں تک کہ وہ اس کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس اثر کے ساتھ ساتھیوں کا دباؤ بھی ہے۔ اگر آپ بورنگ کام میں ہیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا۔ اس لیے کوئی ایسا کام کرنے میں عجلت کا مظاہرہ کرتے ہیں، جس کا بڑا مقصد ہو۔ جو قابل ذکر ہو. یہ صرف دوستوں اور خاندان والوں کو دکھانے کے لیے نہیں ہے، بلکہ ان کے اندر چیلنج ہوتا ہے۔ وہ دنیا بھر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے اتنا آگاہ رہتے ہیں اور روشنی کی رفتار سے وہ اپنے کیریئر میں کامیابیوں کی اسی بلٹ ٹرین پر سوار ہونا چاہتے ہیں۔

کام پر زیادہ آزادی اور لچک

میں نے پہلے یہاں ریموٹ ورکنگ اور کام کے ساتھ آرام کے بارے میں لکھا ہے۔ یہ نسل جب بھی ممکن ہو اپنی شرائط پر کام کرنا چاہتی ہے۔ وہ اپنے کام کے نمونے خود بنانا چاہتے ہیں۔ میں نے اس نسل میں سے کچھ کو دوپہر کے وقت کام کے لیے آتے دیکھا ہے اور کوئی بھی اس پر حیران نہیں ہوتا، خاص طور پر اگر وہ افراد جو نگران عہدوں پر فائز ہیں وہ خود جنرل وائی کے اوپری کوگ(گرارری) میں ہیں۔

Advertisement

کام اور تفریح میں توازن

آخر میں، دفتر میں کام اور تفریح کے درمیان توازن کو یقینی بنائیں۔ وہ رجمنٹل (فوجی)انداز سے بہت دور ہیں۔ وہ اسمبلی لائن ایگزیکٹو نہیں ہیں۔ پیزا کا دن منائیں یا ہفتے کے وسط میں ساحل پر کام کے وقفے کا انتخاب کریں۔اگر آپ کوئی معاہدہ حاصل کرتے ہیں یا کوئی کلائنٹ کسی تجویز کو منظور کرتا ہے، تو دفتر میں بھرپور جشن منائیں۔ اگر کوئی میچ ہو تو دیوار پر ٹی وی لگا دیں۔ میں نے ایسے دفاتر دیکھے ہیں جہاں زیادہ تر میوزک چینل لگا رہتا ہے۔

یقینا، ایسی صنعتیں ہیں، جہاں مندرجہ بالا خصوصیات کی بہت زیادہ چھوٹ نہیں دی جا سکتی، جیسے بینکنگ انڈسٹری اور فیکٹریوں میں جہاں کام تمام سطحوں پر آپس میں مربوط ہوتا ہے اور منظوریوں میں تاخیر پیداواری صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے۔

ان سے بہترین فائدہ اٹھانے کے لیے، وہ جو کچھ جانتے ہیں اس سے آگاہ رہیں اور ان کے مستقبل کے حوالے سے اپنے منصوبوں کے بارے میں انہیں بتاتے رہیں۔ انہیں اطمینان دلائیں کہ وہ اپنی زندگی کے خود انچارج ہیں۔انہیں کام پر ٹیکنالوجی فراہم کریں۔ سب سے بڑھ کر انہیں ایک چیلنج دیں۔ ضروری نہیں کہ وہ کارپوریٹ درجہ بندی میں آگے بڑھنے کے لیے بلکہ نمائش اور سیکھنے کے معاملے میں بہت بلند نظر اور جلد باز ہیں ۔

(مصنف ایک کارپوریٹ کنسلٹنٹ اور کوچ اور سابق سی ای او ہیں جن کے پاس قیادت، برانڈز بنانے اور تنظیمی حکمت عملی میں 35 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔ اب وہ کاروباری حکمت عملی، مارکیٹنگ، ہیومن ریسورس اور میڈیا مینجمنٹ پر مشورہ دیتے ہیں)

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ایشیا کپ 2025: بنگلا دیش نے افغانستان کو 8 رنز سے ہرا دیا
سندھ کے بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
پنجاب اسمبلی میں طلباء کے موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
نیتن یاہو کا دعویٰ محض رعونیت ، اسرائیلی مدد کے بغیر بھی موبائل فونز بنانا ممکن
معرکہ حق میں 4 رافیل طیارے تباہ ہوئے، عالمی ماہر کا انکشاف، ٹیل نمبرز بھی بتا دیے
16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر