Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

یونیکورن اسٹارٹ اپس کا مستقبل اور خواتین

Now Reading:

یونیکورن اسٹارٹ اپس کا مستقبل اور خواتین

اگرچہ کاروباری خواتین کومالی معاونت حاصل کرنے کےلیے تاحال متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن خواتین کی نگرانی میں چلائے جانے والے منافع بخش یونیکورنز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔یونیکورن کو تفصیل سے بیان کرنے اور انہیں کوئی بھی ٹائٹل یا عنوان دینے کی قیمت ایک ارب ڈالر سے زائد بتائی گئی ہے۔ 2021ء میں کم از کم ایک خاتون بانی کے ساتھ نئے یونیوکورن کا تناسب سال 2019ء کے برابر دیکھا گیا ، جو کہ 2015ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی)کے مطابق 2021ء میں 595 میں سے 83 یونیکورنز کی بنیاد خواتین نے رکھی د یا،جو کہ 2020ء کے بعد اس کٹیگری کی تعداد میں چار گنا سے زائد اضافہ ہے۔خواتین انٹرپرینیورشپ رپورٹ خصوصی طور پر ڈیش وینچر لیبز کے ذریعے شروع کی گئی ہے۔2021 سے ان 83 نئے یونیکورنز میں سے 6 کی قیادت خواتین کر رہی ہیں ۔حال ہی میں 2021ء کے دوران خواتین کے اشتراک سے بعض نئے یونیوکورنز کی بنیاد ایسے وقت میں رکھی گئی جب متعدد کمپنیوں کو بحیثیت یونیوکورن ، نجی فنانسنگ میں اہمیت نہیں دی گئی ، لیکن عوامی مارکیٹ کے آغاز پر ان کی قدر ایک بلین ڈالر سے زائد تھی ۔

Advertisement

بطور سی ای او خواتین کے نئے یونیکورنز:

یونیکورن ( نجی طور پر منعقد کی جانے والی اسٹارٹ اپ کمپنی ، جس کی قیمت ایک ارب امریکی ڈالر سے زائد ہے)۔ اسٹارٹ اپس اگلی نسل میں تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے،ان میں سے بیش تر اسٹارت اپس کے شریک سربران میں خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔ 2021ء میں خواتین کی زیرقیادت یونیکورنز مارکیٹ جسے مردوں کے ذریعے اور ان ہی کے لیے بنایا گیا ہے ،اس مارکیٹ میں پے رول، گروسری ڈیلیوری، سافٹ ویئر، کلینیکل ریسرچ، موبائل بینکنگ، رئیل اسٹیٹ، ذہنی صحت، مارکیٹ پلیس کامکس، اے جی ٹیک کمپنی اور بیوٹی اینڈ برانڈ شامل ہیں۔گذشتہ 9 سالوں میں کاروباری منظر نامے میں تبدیلی آئی ہے، 2022ء میں خواتین کی زیر قیادت یونیکورنز میں سپلائی چین، عالمی انسانی وسائل(ایچ آر )، صحت کی دیکھ بھال اور ٹریکنگ، اندرونی ڈیزائن، کسٹمر کے معاملات ، اے جی ٹیک کمپنی ، رئیل اسٹیٹ اور ادائیگیاں شامل ہیں۔ 2021ء میں خواتین کی زیر قیادت منظر عام پر آنے والے یونیکورنز میں آرای ایل ایکس، این وائی کے اے اے،ویمیو، نیکسٹ ڈور، ایکس 23 اینڈ می،ڈارک ٹریساور رینٹ دی رن وے شامل ہیں۔ ڈیش وینچر لیبز کے بانی شیلیش ڈیش کا کہنا ہےکہ خواتین سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد کے باعث کاروباری سرگرمیاں نمایں طور پر اثرانداز ہوں گی ۔یونیکورن اسٹارٹ اپس کا مستقبل خواتین سے وابستہ ہے لیکن کامیابی کےلیے انہیں ابھی طویل سفر طے کرنا ہے۔

تبدیلی کا سلسلہ جاری :

وقت بدلنے کے ساتھ سب کچھ تبدیل ہورہا ہے کیونکہ خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کا تعلق مخصوص مصنوعات سے ہے۔ 2013ء میں شروع کیے گئے صرف 5 یونیکورنز میں بانی یا شریک بانی خواتین تھیں ، جس کے بعد اس رجحان میں تیزی آئی اور 2021ء میں یہ تعداد بڑھ کر 83 ہو گئی ۔خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرنے والے وینچر کیپیٹل فنڈز کی کامیابیوں سے متعلق خبریں اب معمول کا حصہ ہیں ۔ دبئی میں مقیم فنانسر اور کاروباری شخصیت شیلیش داش کا کہنا ہےکہ ہم اب کاروباری انقلاب کا حصہ بن چکے ہیں ، جس قدر تیزی سے خواتین اس جانب آرہی ہیں ، یوں لگتاہے کہ ہم اتنی ہی تیزی سے مردوں کے مقابلے میں برابری کی سطح کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔

متحدہ عرب امارات بنیادی اسٹرکچر کو فعال کرنے میں سب سے آگے :

بحیثیت کاروباری ذہنیت کی حامل قوم ،متحدہ عرب امارات کا مقصد مشرق وسطیٰ میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے جانے والی منزل کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے۔اس کی توجہ ایک ایسے ماحولیاتی نظام کی جانب کرکوز ہے جو خطے میں اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرنے کے لیے درست انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 272 ملین ڈالر پرائیویٹ ایکویٹی فنڈ مختص کرکے 2031ء تک مقامی کاروباروں کی ترقی اور 20 یونیکورنز کی دیکھ بھال کے قابل بنا رہا ہے۔ معیشت کی جانب نئے ہنر مندوں کو مائل کرنے والے مختلف نئے قوانین جیسے کوڈرز، فری لانسرز اور فنانسرز کو ماحولیاتی نظام میں راغب کرنے کے ساتھ، متحدہ عرب امارات خود کو اسٹارٹ اپس کے عالمی مرکز کے طور پر پوزیشن حاصل کرنے کےلیے درست فیصلے لے رہا ہے۔

Advertisement

کاروباری خواتین کی نئی نسل متحدہ عرب امارات میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے تیار

Advertisement

ایک کاروباری مشاورتی کمپنی کے مطابق متحدہ عرب امارات میں خواتین کی انٹرپرینیورشپ مزید رفتار حاصل کرے گی اور مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں نمایاں اضافہ کرے گی کیونکہ زیادہ خواتین سرمایہ کاروں نے ملک میں اپنا کاروبار قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں کام کرنے والی ایک معروف کاروباری مشاورت فراہم کرنے والی کمپنی بزنس لنک نے کہا کہ امارات میں 47اعشاریہ5 فیصد چھوٹے اور اوسط درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کی ملکیت خواتین کی ہے اور وہ افرادی قوت کا 20 فیصد ہیں۔ اس نے کہا کہ خواتین ملک کے جی ڈی پی میں سالانہ 20 فیصد حصہ ڈالتی ہیں اور آنے والے برسوں میں یہ حصہ 25 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

لنکڈ اِن کے تازہ ترین اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بزنس کنسلٹنسی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں خواتین صنعت کاروں میں 68 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

بزنس لنک کے سی ای او حاتم الصفتي نے کہا کہ وبائی مرض کے بعد سے ہم نے دیکھا ہے کہ مقامی اور غیر ملکی دونوں خواتین کی اکثریت خاص طور پر دبئی میں ذاتی بزنس سیٹ اپ کے لیےسامنے آرہی ہیں۔ متحدہ عرب امارات کی معیشت میں خاص طور پر ایس ایم ایز کے لیے بڑھتی ہوئی حکومتی حمایت اور مراعات کی وجہ سے خواتین کے لیے اپنے کاروبار شروع کرنے کے لیے ایک بہترین منظر نامہ ہے۔

  حاتم الصفتي نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ خواتین کی زیر قیادت کاروبار میں سرمایہ کاری کسی بھی ملک کی خواتین کی ترقی کے لیے ایک بہترین سرمایہ کاری ہے۔ کیونکہ خواتین کی مالی طور پر خودمختاری دراصل خاندانوں اور برادریوں پرسرمایہ کاری ہوتی ہے،جس سے معاشی ترقی کو فروغ ملتا ہے اور معاشروں کو صحت مند بننے میں مدد ملتی ہے۔

Advertisement

جی سی سی خواتین کی انٹرپرینیورشپ کی قیادت کرتی ہے

گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کی حکومتیں کاروباری خواتین کے لیے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کافی تگ و دو کر رہی ہیں۔ فی الحال، یواے ای اور سعودی عرب خواتین کی کاروباری صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی اور اسے فروغ دینے اور اس سے معیشت اور معاشرے کو ہونے والے فوائد کے حوالے سے جی سی سی کے رہنما ہیں۔

 کویت، عمان اور بحرین کے طویل المدتی ترقیاتی اہداف میں خواتین پر مرکوز اقدامات کو بھی شامل کیا گیا ہے کیونکہ پورے خطے کی حکومتیں کاروباری خواتین کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے بہت سرگرم ہیں۔

کونسل آن فارن ریلیشنز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جی سی سی خطے میں صنفی مساوات کے حصول کے ذریعے آئندہ تین برس میں اپنے جی ڈی پی میں 812 ارب ڈالر کا اضافہ کر سکتا ہے جبکہ نیوز وائر بلومبرگ نے پیش گوئی کی ہے کہ عالمی معیشت 2050ء تک 20 ٹریلین ڈالر تک اضافہ ہوسکتا ہے، جیسا کہ مزید خواتین افرادی قوت میں داخل ہوں گی۔

حاتم الصفتي نے کہا کہ موجودہ دور میں معاشی سرگرمیوں میں ان کی شرکت کو بڑھانے کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا اہم کام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلیجی خطے میں ٹیکنالوجی پر مبنی کاروبار میں خواتین  کی زیرقیادت کاروباروں کی شرح زیادہ ہوگی۔

Advertisement

غیرمستعمل کاروبار

MENA (مشرق وسطی اور شمالی افریقہ) کے خطے میں خواتین کے پاس ملازمت کی منڈی میں زبردست تبدیلی لانے کی صلاحیت ہے کیونکہ ان ممالک کے نمایاں ٹیلنٹ پول کی اکثریت کو ابھی تک زیادہ تر استعمال میں نہیں لایا گیا ہے۔ یونیسکو کے مطابق وہ یونیورسٹیوں میں مردوں کو پیچھے چھوڑ رہی ہیں اور STEM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی) کے 57 فیصد طلباء پر مشتمل ہیں۔

بزنس لنک کے چیف مارکیٹنگ آفیسر فیصل قریشی نے کہا کہ دبئی میں GITEX ٹیک شو جیسے عالمی ایونٹس بھی کاروباری خواتین کو اپنے خیالات کو بین الاقوامی حاضرین کے سامنے پیش کرنے اور انہیں فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں، جس کی وہ مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جی سی سی میں خواتین مبینہ طور پر ان رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے اختراعی طریقے لے کر آ رہی ہیں، جو انھیں اپنے کاروبار شروع کرنے یا افرادی قوت میں داخل ہونے سے روکتی ہیں۔ حالیہ ویزا اصلاحات اور حکومتی اقدامات نے کاروباری خواتین کے لیے ایک ہمہ گیر میدان پیدا کیا ہے اور انہیں ایک سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔    ریاض عثمان

Advertisement

ایک تنگاوالا اسٹارٹ اپس کی اگلی نسل یہاں ہے— اور ان میں سے بڑھتی ہوئی تعداد کی سربراہی یا شریک سربراہ خواتین کر رہی ہیں۔

 متحدہ عرب امارات کا مقصد مشرق وسطیٰ میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے جانے والی منزل کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے۔

 خواتین ایک تنگاوالا اسٹارٹ اپس کا مستقبل ہیں، لیکن آگے ایک طویل راستہ ہے۔

 چیزیں بتدریج تبدیل ہو رہی ہیں کیونکہ خواتین کی زیرقیادت سٹارٹ اپس ایک انتہائی مخصوص علاقہ ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور ہمیشہ ان کا ساتھ دیتا رہے گا، وزیرِ اعظم
حماس کا جنگ بندی منصوبےکی کچھ شرائط پراتفاق، امریکی صدر کا اظہارتشکر
آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے
عوامی مفاد اور امن ہماری ترجیح ہے، آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے، وزیر اعظم
معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو نئی سمت دی ، شہبازشریف
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پربھاری جرمانے،ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیا نظام نافذ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر