Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

ایف بی آر کی غیر ملکی اثاثوں کے حامل پاکستانیوں سے کیپیٹل ویلیو ٹیکس وصولی کیلئے مہم شروع

Now Reading:

ایف بی آر کی غیر ملکی اثاثوں کے حامل پاکستانیوں سے کیپیٹل ویلیو ٹیکس وصولی کیلئے مہم شروع

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ممالک غیر منقولہ جائیداد کے حامل صاحب ثروت پاکستانیوں سے کیپیٹل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی) کی وصولی کے لیے مہم کا آغاز کردیا ہے۔لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کراچی کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ گزر جانے کے بعد وصولی کی کارروائی شروع کی گئی۔

Advertisement

عہدیدار نے بتایا کہ غیر ملکی اثاثوں کے حامل پاکستانیوں نے 15 دسمبر 2022ء تک سالانہ ریٹرن کے ساتھ تقریباً 2اعشاریہ5 ارب روپے جمع کرائے تھے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ 15 دسمبر 2022ء تک سی وی ٹی ادا کرنے میں ناکام رہے، انہوں نے تاریخ میں توسیع کی درخواست کی، جسے ٹیکس آفس نے منظور کر لیا۔ تاہم، بار بار ناکامی نے انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001ء کے تحت جرمانے اور سزاؤں کے ساتھ وصولی کی دفعات پر عمل کرنے پر مجبور کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل ایف بی آر نے سی وی ٹی نادہندگان کے نام شائع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم، پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن  سمیت اسٹیک ہولڈرز کے مشورے پر اس خیال پرعمل درآمد کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اب، نادہندگان کے نام انکم ٹیکس قوانین کے تحت تمام رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد شائع کیے جائیں گے۔ٹیکس حکام نے گزشتہ سال غیر ملکی اثاثوں کے حامل پاکستانیوں کو 2022ء کے لیے سی وی ٹی ادا کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔ فنانس ایکٹ 2022ء کے سیکشن 8 کے تحت ایک فیصد کیپٹل ویلیو ٹیکس ان افراد پر عائد کیا گیا تھا ،جن کے اثاثوں کی مالیت 100 ملین روپے سے زائد ہے۔خیال رہے کہ فنانس ایکٹ 2022ء میں پاکستانی روپے میں غیر ملکی اثاثوں کے تعین کا طریقہ کار بیان کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق ٹیکس سال کے آخری روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مذکورہ دن کے لیے اعلان کردہ شرح مبادلہ کے مطابق متعلقہ غیر ملکی کرنسی روپے میں تبدیل کرکے غیر ملکی اثاثوں کی مجموعی لاگت پر غور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فنانس ایکٹ میں یہ بھی شامل کیا گیا کہ جہاں غیر ملکی اثاثوں کی قیمت کا تعین معقول درستگی کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا۔ فنانس ایکٹ، 2022ء کے مطابق براہ راست یا بالواسطہ طور پر پاکستان سے باہر رکھے گئے تمام منقولہ یا غیر منقولہ اثاثے ،جن میں رئیل اسٹیٹ، رہن رکھے گئے اثاثے، اسٹاک اور شیئرز، بینک اکاؤنٹس، سونے و چاندی کے سکے، نقد رقم، زیورات، جواہرات، پینٹنگز، اکاؤنٹس اور قرض کی وصولی، دست نگر افراد کے نام پر رکھے گئے اثاثے، فائدہ مند ملکیت یا فائدہ مند مفادات یا شراکت میں آف شور ادارے یا ٹرسٹ غیر ملکی اثاثوں میں شامل ہیں۔تقریباً 4ہزار رہائشی پاکستانیوں کا پتہ چلا ہے، جنہوں نے ٹیکس سال 2022ء کے لیے سی وی ٹی کی ادائیگی کرنی ہے۔عہدیدار نے کہا کہ ٹیکس کی عدم ادائیگی پر متعلقہ افرادکے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ایل ٹی او عہدیدار نے کہا کہ وصولی کی کارروائی انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کے مطابق کی جائے گی۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اصلاحاتی اقدامات کا عالمی اعتراف ہے، وزیرِ خزانہ
چمن بارڈر پر بابِ دوستی مکمل طور پر سلامت، افغان طالبان کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب
مکہ مکرمہ، جدید ترین شاہ سلمان گیٹ منصوبے کا اعلان کر دیا گیا
29 سالہ اطالوی ماڈل پامیلا جینینی کو بوائے فرینڈ نے بے دردی سے قتل کردیا
بھارت روس سے تیل نہیں خریدے گا،ٹرمپ کا دعویٰ ،مودی سرکار یقین دہانی سے مکرگئی
وزیراعظم شہبازشریف سے بلاول کی قیادت میں پی پی کے وفد کی اہم ملاقات
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر