Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

مرغی کی قیمتوں میں تین ماہ کے دوران 50 فیصد اضافہ

Now Reading:

مرغی کی قیمتوں میں تین ماہ کے دوران 50 فیصد اضافہ

پہلے ہی مہنگائی کے بھاری بوجھ تلے دبے عوام اب فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی وزارت اور جینیاتی طور پر تبدیل شدہ حیاتیاتی تیل (جی ایم او)کے بیجوں کے درآمد کنندگان کے درمیان کشمکش کی وجہ سے مرغی کی 50 فیصد اضافی قیمت ادا کرنے پرمجبور ہیں ۔ گزشتہ تین ماہ سے پورٹ قاسم پر 400 ملین ڈالر مالیت کے تیل کے بیج پھنسے ہوئے ہیں، اس صورتحال نے کئی بدصورت موڑ لیے ہیں۔ اگرچہ حکومت بندرگاہ پر پھنسے ہوئے تیل کے بیجوں کو چھوڑنے کے لیے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔ تاہم، بیوروکریسی کی رکاوٹیں اب بھی موجود ہیں جونہ صرف درآمد کنندگان کے لیے پریشانی کا باعث ہیں بلکہ اس سے انہیں بھاری نقصان بھی پہنچ رہا ہے۔

Advertisement

اس مسئلے نے پولٹری اور مویشیوں کی صنعت کو بھی نقصان پہنچایا ہے ہے، کیونکہ بیجوں سے تیل نکالنے کے بعد باقی ماندہ مواد، جسے ’خوراک‘ کہا جاتا ہے، پولٹری اور مویشیوں کو کھلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ درآمدی تیل کے بیجوں کو کراچی پورٹ پر جینیاتی طور پر تبدیل شدہ حیاتیات ہونے کی وجہ سے روکنے کے بعد پیدا ہونے والے بحران کے متبادل حل کے طور پرمحکمہ خوراک درآمدی اجازت نامہ جاری کرے گا اور سویا بین خوراک کی درآمد میں سہولت فراہم کرے گا، جو کہ پولٹری انڈسٹری کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم ضرورت ہے ۔

بظاہر یہ اقدام پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن (پی پی اے) کی جانب سے فیڈ کی قلت کے خلاف ملک گیر احتجاج کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جا رہا ہے، جو بالآخر برائلر چکن کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنا۔

گزشتہ تین ماہ میں مرغی کی قیمت 325 روپے فی کلو سے بڑھ کر 600 روپے فی کلو سے زائد ہو گئی ہے اور برائلر چکن کے نرخ بھی 250 روپے فی کلو سے بڑھ کر 370 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔

جینیاتی طور پر تبدیل شدہ حیاتیات سویا بین خوراک کی قلت مرغی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کی بڑی وجہ ہے۔

پنجاب پولٹری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر میاں طارق جاوید نے کہا کہ جی ایم او سویابین خوراک پر پابندی یقینا غیر ضروری ہے۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے نہ صرف سویابین خوراک کے درآمد کنندگان شدید مالی بحران سے دوچار ہوئے بلکہ ان لوگوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے جو گائے اور بکرے کے بعد اب مرغی کی قیمت بھی ادا کرنے کے قابل نہیں رہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خوراک کی پابندی کی وجہ سے سویابین کے بیج اور خوراک کی 6 ارب روپے کی کھیپ بندرگاہ پر پھنسی ہوئی ہے اور درآمد کنندگان ایک ایسےجرم کے لیے بھاری ڈیمریج چارجز (بندرگاہ پر مدت سے زائد عرصے تک کنسائمنٹ رکھنے کا جرمانہ )ادا کر رہے ہیں، جو انہوں نے نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولٹری کی صنعت کو صرف خوراک کی کمی کی فکر ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پولٹری فیڈ کے بنیادی جزو سویا بین کی درآمد کی اجازت دی جائے۔

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ ان کا جی ایم او بیج کی درآمد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پولٹری کی صنعت کے لیے خوارک کی دستیابی کی ضرورت ہے، کیونکہ فیڈ کا سستا اور کافی ذخیرہ ہی عوام کے لیے سستی مرغی کی دستیابی کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ سویا بین پولٹری فیڈ کا کلیدی جزو ہے، جس کی شرح تقریباً 80 فیصد ہے اور چونکہ ملک کو سویا بین کی قلت کا سامنا ہے، لہٰذا فیڈ ملز مانگ کو پورا نہیں کر پارہی ہیں، جس کے نتیجے میں 50 کلو گرام چکن فیڈ بیگ کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ جو تین ماہ میں تقریباً 2ہزار روپے کے اضافے سے 7ہزار روپے تک پہنچ گئی ہیں۔

Advertisement

میاں طارق جاوید نے کہا کہ اگر ڈیوٹی میں نرمی کے ساتھ درآمد کی اجازت دی جائے تو فیڈ کی کمی کا مسئلہ 15 دن میں حل ہو سکتا ہے۔

میاں طارق جاوید کے مطابق سابق حکومت نے 2018ء میں سویا بین کے بیجوں کے بااثر درآمد کنندگان کے کہنے پر ’’خوراک‘‘ کی درآمد پر تقریباً 40 فیصد ڈیوٹی عائد کی تھی۔انہوں نے کہا کہ سویا بین خوراک کی درآمدی پالیسی میں صرف چند بااثر درآمد کنندگان کی سہولت کے لیے سخت شرائط اور پابندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔

دریں اثنا، تاجروں اور پولٹری فارمرز نے خبردار کیا ہے کہ مرغی کا گوشت موجودہ 650 روپے فی کلو سے 800 روپے فی کلو تک پہنچ سکتا ہے، جیسا کہ اسلام آباد میں زندہ برائلر مرغی 370 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

گزشتہ سال اکتوبر سے مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جب کسٹمز حکام کی جانب سے زیادہ تر امریکا اور برازیل سے آنے والی سویا بین کی ترسیل کو روک دیا گیا تھا، اور اب تک 9 کھیپ بندرگاہ پر پھنسی ہوئی ہیں۔

پولٹری انڈسٹری کے مؤقف کے برعکس وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ اب سے صرف جی ایم او تیل کے بیج ہی درآمد کیے جائیں گے۔

 انہوں نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا  کہ عوام مرغی کھانا چھوڑ دیں، کیونکہ یہ صحت کے لیے مضر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایم او سویابین زہریلے ہیں جو کینسر جیسی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2015ء سے پہلے جی ایم او سویابین پولٹری فیڈ میں شامل نہیں تھے۔

Advertisement

پولٹری صنعت کے ذرائع نے وفاقی وزیر کے اس مؤقف، کہ جی ایم او فیڈ کینسر ہے، کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کنسائنمنٹس کو کلیئر نہیں کیا جاتا، مرغی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

پی ایف اے پنجاب کے صدر نے دعوی کیا کہ اگر یہ معاملہ ہے تو پھر بھارت، بنگلہ دیش اور متعدد دیگر ممالک جی ایم او سویابین فیڈ کیوں درآمد کر رہے ہیں۔ وزیر اپنے ذاتی مفادات کو پورا کر رہے ہیں اور کچھ نہیں ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر سے درآمد کی اجازت دینے کو کہا تھا۔ تاہم، طارق بشیر چیمہ نے انکار کر دیا اور حتیٰ کہ دھمکی دی کہ اگر انہیں ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ طارق بشیر چیمہ بخوبی واقف ہیں کہ وزیراعظم اپنی کمزور حیثیت کی وجہ سے کچھ نہیں کر سکتے اور ان کی حمایت واپس لینے سے ان کی حکومت ختم ہوجائے گی۔

Advertisement

عوام مرغی کھانا چھوڑ دیں کیونکہ یہ صحت کے لیے مضر ہے۔ جی ایم او سویابین زہریلے ہوتے ہیں، جو کینسر جیسی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔

طارق بشیر چیمہ

وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ

وزارت برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی پابندی کی وجہ سے سویابین کے بیج اور پولٹری فیڈ کی 6 ارب روپے کی کھیپ بندرگاہ پر پھنسی ہوئی ہے

میاں طارق جاوید

Advertisement

صدرپنجاب پولٹری فارمرز ایسوسی ایشن

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس 1,732 پوائنٹس گر گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر