Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

مالی سال 2023ء کے سات ماہ میں  حکومتی قرضوں میں 228 فیصد اضافہ

Now Reading:

مالی سال 2023ء کے سات ماہ میں  حکومتی قرضوں میں 228 فیصد اضافہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 23-2022ء کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران بجٹ مالیات کے لیے حکومتی قرضے میں 228 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران کمرشل بینکوں سے 1.75 کھرب روپے کا قرضہ لیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ قرضہ 532 ارب روپے تھا۔

Advertisement

قرض میں اضافے کی وجہ محصولات کی وصولی میں کمی اور حکومتی اخراجات میں اضافے کے باعث مالیاتی خسارہ بڑھنا ہے۔ مالی سال 23-2022ء کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) میں مالیاتی توازن میں 1.683 کھرب روپے کا خسارہ ہوا جو گزشتہ سال کے خسارے سے 23 فیصد زیادہ ہے۔

وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جی ڈی پی کے فیصد کے لحاظ سے خسارہ نصف سال میں 2 فیصد تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے اعداد و شمار کے برابر تھا۔

تاہم گزشتہ مالی سال کی اِسی مدت میں بنیادی اکاؤنٹ میں موجود 81 ارب روپے کے سرپلس بیلنس (جی ڈی پی کا 0.1 فیصد) کے مقابلے میں موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران بنیادی بیلنس نے 890 ارب روپے (جی ڈی پی کا 1.1 فیصد) کا سرپلس ظاہر کیا۔

بنیادی طور پر زیرِ نظر مدت کے دوران کل ریونیو جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.96 کھرب روپے تھا، کے مقابلے میں 19 فیصد بڑھ کر 4.7 کھرب روپے تک پہنچ گیا جس سے مالیاتی توازن میں مدد ملی۔

اگرچہ محصولات کی وصولی میں سال بہ سال کی بنیاد پر اضافہ ہوا تاہم ٹیکس سے جی ڈی پی کا تناسب رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 5.6 فیصد تک گر گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ 5.9 فیصد تھا۔

ٹیکس ریونیو کی کل وصولی سال بہ سال کی بنیاد پر 17 فیصد سالانہ اضافے سے 3.7 کھرب روپے تک پہنچ گئی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹیکس اس عرصے کے دوران 3.4 کھرب روپے تک پہنچ گئے جو گزشتہ مالی سال کے 2.9 کھرب روپے کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں سال بہ سال کی بنیاد پر 17 فیصد زیادہ ہیں۔

Advertisement

 رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران بالواسطہ ٹیکسوں میں محصولات کی وصولی گزشتہ سال کے 1.9 کھرب روپے سے کم رہی۔ یہ بنیادی طور پر سیلز ٹیکس میں کم نمو کی وجہ سے تھا جو کسٹم ڈیوٹی میں سال بہ سال 3 فیصد کمی سے 467 ارب روپے تک پہنچنے پر 1.272 کھرب روپے پر دیکھے گئے۔

اس کے علاوہ براہِ راست ٹیکس سالانہ 50 فیصد بڑھ کر 1.526 کھرب روپے تک پہنچ گئے جو مجموعی طور پر محصولات کی وصولی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اس کے باوجود حکومت نے 967 ارب روپے نان ٹیکس محصولات اکٹھے کیے جو سالانہ 26 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ خاص طور پر 177 ارب روپے کی پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کی زیادہ وصولی کے باعث جمع ہوئے جو سالانہ 154 فیصد اضافہ ہے۔

مزید برآں ڈیویڈنڈ کی وصولی بھی 57 فیصد سالانہ بہتر ہو کر 41 ارب روپے ہو گئی۔ عارف حبیب لمیٹڈ کے تجزیہ کاروں کے مطابق، اِس کے برعکس اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 1956ء میں ترامیم کے درمیان اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اضافی منافع غائب رہا۔ مزید برآں کل اخراجات سالانہ 20 فیصد بڑھ کر 6.4 کھرب روپے تک پہنچ گئے۔ مزید دیکھنے پر پتا چلتا ہے کہ موجودہ اخراجات میں سالانہ 30 فیصد اضافہ ہوا جس میں سے دفاعی اخراجات میں سالانہ 23 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم سود کی ادائیگیاں سالانہ 77 فیصد اضافے سے 2.573 کھرب روپے ہو گئیں۔

مزید برآں حکومت کی جانب سے کیے گئے ترقیاتی اخراجات اور خالص قرضے سالانہ 11 فیصد کم ہو کر 637 ارب روپے رہ گئے۔ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت کل اخراجات 591 ارب روپے (سالانہ 5 فیصد زیادہ) تک پہنچ گئے جس کے ساتھ صوبائی اخراجات 454 ارب روپے (24 فیصد زیادہ) ہو گئے جو وفاق کی 136 ارب روپے کی تقسیم (32 فیصد سالانہ کمی) سے کہیں زیادہ ہیں۔    شاہنواز اختر

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بیانات نہیں، عملی اقدامات سے ہی غزہ میں امن آئے گا، اسحاق ڈار
پنجاب کا کونا کونا چمکائیں گے، صرف لاہور نہیں، ہر گاؤں ترقی کرے گا، مریم نواز
لاس اینجلس، ریفائنری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، جیٹ فیول کی فراہمی متاثر
اٹلی، غزہ فلوٹیلا کی حمایت میں ملک گیر ہڑتال، ٹرین اور بندرگاہوں کا نظام درہم برہم
صحافیوں کے سوالات پر بھارتی ایئر چیف خاموش، بھارتی دفاعی بیانیہ ایک بار پھر بدنام
آج سونے اور چاندی کی قیمت کیا رہی؟ جانیے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر