Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

غفلت سے موت

Now Reading:

غفلت سے موت

لاہور ہائیکورٹ نے 9 جنوری کو پیش آنے والے سانحہ مری کا ذمہ دار سرکاری اداروں کو ٹھہرایا ہے

لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے حکومت پنجاب کے محکموں ریسکیو 1122، پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو رواں سال کے آغاز میں تفریحی مقام مری میں تقریباً دو درجن سیاحوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی رجسٹری کے سنگل بنچ کے جج نے 27 مئی کو اُن 23 افراد کے اہل خانہ کی جانب سے دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 9 جنوری 2022 کو برفانی طوفان کے دوران مری جانے والی سڑک پر گاڑیاں پھنس جانے کے باعث دم گھٹنے اور غیر معمولی درجہ حرارت کے باعث سے ہلاک ہو گئے تھے۔

2 نومبر کو فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس چوہدری عبدالعزیز پر مشتمل بنچ نے متعلقہ حکام کو ریسکیو 1122، پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ اور پی ڈی ایم اے کے اُن افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جن کی غفلت کے باعث سانحہ پیش آیا۔

اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ میں مقدمے کی مجموعی طور پر 24 سماعتیں ہوئیں اور مئی میں عدالت عالیہ نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ عدالت عالیہ اپنا 80 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ 7 نومبر کو جاری کرے گی۔

Advertisement

اپنے مختصر حکم میں، عدالت نے مشہور تفریحی مقامات پر نئی تجارتی عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کرتے ہوئے حکام کو تمام غیر قانونی عمارتوں کو گرانے کا حکم دیا۔

عدالت نے کہا کہ ہوٹلوں کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا جائے اور کیٹیگریز بنا کر اور ہوٹلوں کو گیسٹ ہاؤسز سے ممتاز کرکے کرائے کا تعین کیا جائے۔

عدالت نے حکام کو یہ بھی حکم دیا کہ ہر اس شخص کے لواحقین کو 8 لاکھ روے معاوضہ ادا کیا جائے جو اُس بدقسمت دن اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، علاوہ ازیں عدالت کی جانب سے حکومت کو سیوریج لائنوں اور نالوں کی صفائی کے لیے الگ محکمہ قائم کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہیے جو غیر معمولی برف باری کے بارے میں محکمہ موسمیات کی رپورٹ سے آگاہ تھے لیکن اس کے باوجود انہوں نے کوئی پیشگی اقدامات نہیں کیے۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کی جانے والی وارننگ کے باوجود متعلقہ سرکاری محکموں کی جانب سے پیشگی اقدامات کرنے میں ناکامی کا انکشاف ہوا ہے اور  تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سیاحوں کی آمد ورفت کے حوالے سے کوئی منظم اقدامات نہیں کیے گئے۔

سماعت کے دوران عدالت نے مری ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) اور دیگر محکموں کی سرزنش کی جن کی لاپرواہی کے باعث سڑکیں بلاک ہوئیں اور لوگ برف میں پھنسے رہے۔

Advertisement

عدالت کو بتایا گیا کہ نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) کو مری میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے پارکنگ پلازہ بنانے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔

جسٹس عزیز نے کہا کہ منصوبے کے لیے رقم مختص کی گئی لیکن پارکنگ پلازہ تعمیر نہیں کیا گیا۔ یہ پیسہ امیروں کا نہیں ہے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے۔ کیا ہم مغلیہ سلطنت کے دور میں رہ رہے ہیں، جہاں فنڈز میں بلاخوف و خطر غبن کیا جاسکے؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ چند عناصر نے مری کا ماحول تباہ کیا لیکن اداروں نے کوئی کارروائی نہیں کی اور جب لوگ شدید برف باری کی وجہ سے مر رہے تھے اس وقت بھی حکام اور ادارے کہیں نظر نہیں آئے۔

عدالت نے ڈویژنل فارسٹ آفیسر کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ کب سے مری میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ مری میں سفاری پارک ہوا کرتا تھا اور چند سال پہلے ایک شہری کی جانب سے پارک انتظامیہ کو تحفے کے طور پر ایک شیر بھی دیا گیا تھا۔

سخی شہری دو سال بعد شیر کی عیادت کے لیے آیا اور دیکھا کہ جانور انتہائی خراب حالت میں ہے۔ درحقیقت وہ جانور اسی دن اس شہری کے سامنے مر گیا۔ اوریہ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کی کارکردگی کا منہ بولتاثبوت ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے مختلف اداروں کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس کو فرضی قرار دے کر مسترد کردیا۔ اس موقع پر جج نے کہا کہ کسی اتھارٹی یا ادارے نے سانحہ مری کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔

Advertisement

عدالت نے پوچھا کہ گزشتہ حکومت کی بلین ٹری سونامی مہم کے تحت مری میں کتنے درخت لگائے گئے؟ عدالت نے پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل کو سانحہ مری کی انکوائری کرنے کی بھی ہدایت کی۔

افسوسناک واقعے کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے راولپنڈی ڈویژن کے سابق کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سمیت 15 افسران کو معطل کیا گیا تھا۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کوالالمپور:سلطان آف جوہر ہاکی کپ، پاکستان نے ملائشیا کو 2-7 سے ہرا دیا
اگر افغانستان سے دراندازی بند نہ ہوئی تو مزید بگاڑ پیدا ہو گا ، خواجہ آصف
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی معمول بن چکی،اصل وجہ کیا ہے ؟
چین پر اضافی امریکی ٹیرف ، عالمی منڈیوں میں شدید مندی کا رجحان
مصنوعی ذہانت ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائے گی، شہبازشریف
فتنہ الخوارج دین کے دشمن، پولیس ٹریننگ سینٹر حملے کے دوران امام مسجد شہید
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر