مالی ضمانتوں کے لیے نقدی کے نوٹس پر حبکو نے عدالت سے رجوع کرلیا
سندھ ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بینچ نے اہم اقدام کرتے ہوئے بلوچستان میں کوئلے سے چلنے والے چینی کمپنی کے 660 میگاواٹ کے دو بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے حب پاور کمپنی لمیٹڈ(حبکو ) کی جانب سے جاری کردہ اسٹینڈ بائی لیٹر آف کریڈٹ (SBLC)کی نقدی سے متعلق کیس میں سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
9 دسمبر کے اپنے فیصلے میں، عدالت نے تمام فریقین کو بینچ کے سامنے اپنے جوابات اور اعتراضات داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔
چائنا پاور حب جنریشن کمپنی (CPHGC) کو چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ لمیٹڈ (CPIH) کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے قیام کے وقت حبکو کی طرف 150 ملین ڈالر کے اسٹینڈ بائی لیٹر آف کریڈٹ فراہم کیے گئے تھے۔
حبکو کا دعویٰ ہے کہ یہ منصوبہ مکمل ہو چکا تھا اور اس نے بجلی کی پیداوار شروع کر دی تھی، لیکن چائنا ڈیویلپمنٹ بینک (سی ڈی بی)، جس نے اس منصوبے میں چینی حصے کی سرمایہ کاری کی تھی، نے ابھی تک پراجیکٹ کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا، جس نے سی پی ایچ جی سی کو ایس بی ایل سی کے انکیشمنٹ نوٹس پر مجبور کیا۔
حبکو نے چائنا پاور حب جنریشن کمپنی (سی پی ایچ جی سی) کی طرف سے دیے گئے انکیشمنٹ نوٹس کے خلاف حکم امتناعی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
حبکو نے دلائل دیے کہ سنگل بینچ جج کی جانب سے اس حقیقت کے باوجود کہ حبکو کے پاس عبوری ریلیف کے لیے ایک اچھا معاملہ تھا، مختصر حکم کے ذریعے وجہ بتائے بغیر اس کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق فریقین کے درمیان معاہدے کی ذمہ داری میں درخواست گزار کی طرف سے کوئی غلطی نہیں ہوئی جب کہ یہ منصوبہ ہر لحاظ سے مکمل ہو چکا ہے۔
عدالت نے حبکو کی اس درخواست پر غور کیا کہ کنسورشیم (چائنا ڈیولپمنٹ بینک) نے اس منصوبے کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا، اس حقیقت کے باوجود کہ اس کی تکمیل کے بعد اس نے 2010ء میں بجلی کی پیداوار شروع کردی تھی۔ دریں اثنا، اس منصوبے سے تقریباً 400 ملین ڈالر کا منافع پہلے ہی جمع ہو چکا ہے اور چینی قرض دہندگان کو 350 ملین ڈالر کی واپسی کی گئی ہے۔
قانونی جنگ اُس وقت شروع ہوئی جب سی پی ایچ جی سی کی جانب سے نیشنل بینک آف پاکستان کو اسٹینڈ بائی لیٹر آف کریڈٹ کے تحت 150 ملین ڈالر مالیت کا انکیشمنٹ نوٹس دیا گیا۔ جس کے جواب میں حبکو نے قانونی کارروائی شروع کردی۔
سی پی ایچ جی سی نے حکومتِ پاکستان کی طرف سے کریڈٹ اکاؤنٹ کھولنے کی ضروریات میں سے ایک کی مبینہ عدم تکمیل کے بارے میں ایک تکنیکی اعتراض اٹھاتے ہوئے انکیشمنٹ نوٹس جاری کیا کہ اگر معاہدے کے مطابق ضمانت کی شرائط میں توسیع نہیں کی گئی تو قرض دہندگان اپنی سرمایہ کاری واپس لے لیں گے۔
اس سے قبل حبکو نے جواب دہندگان کے کہنے پر ایک بار گارنٹی میں توسیع کی تھی۔ تاہم، جب حبکو نے ایک اور توسیع کے لیے نیشنل بینک آف پاکستان سے رابطہ کیا، تو بینک نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ضابطے میں پابندیوں کی وجہ سے تعمیل کرنے سے بےاختیاری کا اظہار کیا۔
جس نے حبکو کی حیثیت کم کردی۔ کیونکہ ایس بی ایل سی کی انکیشمنٹ کی منظوری کی صورت میں، حبکو کو 35 ارب روپے کی رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اس سے کمپنی کے باقی ماندہ پاور پراجیکٹس پر شدید مالی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
اس حکم میں، عدالت نے نیشنل بینک آف پاکستان کے ساتھ ساتھ کنسورشیم (چائنا ڈیولپمنٹ بینک) کے موقف کو بھی سننے کا تقاضا کیا، عدالت کا کہنا تھا کہ اسے مقدمہ میں یا فوری ہائی کورٹ کی اپیل میں فریق کے طور پر شامل نہیں کیا گیا تھا، اگرچہ پروجیکٹ کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ جاری کرنا ان کے دائرہ کار میں ہے۔
’’اس کے مطابق، جواب دہندہ نمبر 4 کے ساتھ ساتھ کنسورشیم بینک یعنی چائنا ڈiویلپمنٹ (ایجنٹ) کو 06 دسمبر 2022ء کو پہلے تین طریقوں کے ذریعے پیش کیے جانے کے لیے نوٹس جاری کریں، جو جواب/اعتراضات، اگر کوئی ہیں، پیشگی کاپی کے ساتھ دائر کیے جائیں۔
مقدمے کی سماعت 6 دسمبر کو ہونی تھی لیکن اسے 9 دسمبر تک مقرر کر دیا گیا کیونکہ عدالت نے پہلے سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے متعلقہ فریقین کو عدالت میں اپنے جوابات داخل کرنے کا حکم دیا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News