Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کیا انگلینڈ کی ٹیم توقعات پر پورا اتر سکے گی ؟

Now Reading:

کیا انگلینڈ کی ٹیم توقعات پر پورا اتر سکے گی ؟

انگلینڈ فارمیٹ سے قطع نظر اعلی درجے کی کرکٹ کھیل رہا ہے۔ ’تھری لائنز‘ آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی کی امیدوار سب سے مضبوط ٹیم کے طور پر شرکت کریں گے۔

ابتدائی طور پر، ون ڈے اور ٹی ٹوینٹی ٹیم کے کپتان ایون مورگن کی ریٹائرمنٹ کے بعد، انگلش ٹیم کو کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں نئے کپتان جوس بٹلر کے تحت اپنا مقام حاصل کرنے اور اپنی بہترین الیون ترتیب دینے کے لیے کسی حد تک جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

تاہم، پاکستان کے خلاف 7 میچوں کی سیریز اور آسٹریلیا کے خلاف ان کی 3 میچوں پر مشتمل مہم کے دوران، ایسا لگتا ہے کہ انہیں اپنی فتح گر ٹیم مل گئی ہے۔

جارحانہ بیٹنگ لائن، متنوع بولنگ اٹیک اور ناقابل یقین فیلڈنگ کے ساتھ انگلینڈ ایک انتہائی خطرناک ٹیم نظر آتی ہے۔

سابق چیمپیئنز کے پاس پہلے سے ہی بٹلر جیسے جوشیلے بلے باز موجود تھے، جو اس وقت سفید گیند سے کھیلے جانے والے میچوں کے سب سے خطرناک بلے باز ہیں، ڈیوڈ مالان اور لیام لیونگسٹون، جب کہ تجربہ کار اوپننگ بلے باز ایلکس ہیلز اور نوجوان ہیری بروک کو شامل کرنے سے انگلینڈ کی ٹیم اب غیر معمولی دکھائی دیتی ہے۔

Advertisement

تاہم، وہ اپنے اسٹار بلے باز جونی بیئرسٹو کی کمی ضرور محسوس کریں گے، جو ٹخنے کی خوفناک انجری کا شکار ہو کر ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے ہیں۔

وکٹ کیپر بلے باز اور آؤٹ آف فارم اوپنر جیسن رائے کی کمی کے باوجود، ان کی صفوں میں بولروں کی دھجیاں اڑانے والے اتنے کھلاڑی ہیں کہ فل سالٹ جیسا کھلاڑی بھی آسٹریلیا میں حتمی الیون سے باہر ہوسکتا ہے۔

مزید یہ کہ ان کے پاس اچھے فاسٹ بولر ہیں، جو آسٹریلیا کے حالات میں کم اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔ کرس جارڈن اختتامی اوورز میں بولنگ کرنے میں غیر معمولی ہے، اس کے بعد کرس ووکس اپنی سیم اور سوئنگ کے ساتھ ہیں، مارک ووڈ ہیں جو 150 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کر سکتے ہیں، اور پھر ہوشیار اور چالاک سیم کرن، ریس ٹوپلے اور ڈیوڈ ولی ہیں۔

طاقتور فاسٹ باؤلنگ اٹیک کا سہارا بنتے ہوئے ، لیگ اسپنر عادل راشد اور آف اسپنر معین علی درمیانی اوورز میں بٹلر کو وکٹ لینے کے لیے آپشن فراہم کرتے ہیں۔

اس کے بعد بین اسٹوکس آتے ہیں، جو کھیل کے کسی بھی فارمیٹ میں انگلینڈ کی کامیابی کے لیے اہم ہیں۔ 31 سالہ کھلاڑی اپنی ٹیم کو اشد ضروری توازن، جوش، سوچنے والا دماغ اور حوصلہ افزا رویہ فراہم کرتا ہے۔

اسٹوکس اہم اوورز کروا سکتا ہے اور ایک حقیقی وکٹ لینے والا بولر ہے۔ دوسری طرف، وہ ان کی بیٹنگ لائن کا ایک لازمی حصہ ہے اور جارحانہ کے ساتھ ساتھ درمیانی رفتار سے بھی کھیل سکتا ہے۔

Advertisement

ورلڈ کپ 2019 ء کی طرح، اگر انگلینڈ نے اس ایونٹ کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو بہت کچھ اسٹوکس پر منحصر ہوگا۔ منفی پہلو یہ ہے کہ ، بٹلر کے زیرقیادت ٹیم کا آسٹریلیا میں ٹی ٹوینٹی کے بین الاقوامی مقابلوں میں ریکارڈ بہت زیادہ اچھا نہیں ہے۔

اب تک ، وہ آسٹریلیا میں 20 اوور کے 10 میچ کھیل چکے ہیں اور ان میں سے صرف 3 جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں  جب کہ 7 میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تاہم، ایک بات ان کے حق میں جاتی ہے۔ تقریباً تمام سرفہرست انگلش کھلاڑی، بشمول کپتان، مالان، لیونگ اسٹون، ہیلز، جارڈن اور کرن بگ بیش لیگ میں کھیلنے کا کافی تجربہ رکھتے ہیں، جو آنے والے اہم ترین ایونٹ میں ان کے لیے معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

اگرچہ انگلینڈ ان ٹیموں میں شامل ہے جو متوقع طور پر ورلڈ کپ جیت سکتی ہیں، لیکن وہ 2022ء میں قدرے متزلزل رہے ہیں۔ اس برس ان کا ریکارڈ بہت زیادہ اچھا نہیں رہا۔ سال میں اب تک 20 ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل کھیلے اور ان میں سے صرف 9جیتے ہیں۔ تاہم ایک مثبت بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ میچ ویسٹ انڈیز، بھارت، جنوبی افریقہ، پاکستان اور آسٹریلیا جیسے مسابقتی فریقوں کے خلاف کھیلے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے اعلیٰ معیار کی کرکٹ کھیلی ہے۔

دریں اثنا، انگلینڈ کا مجموعی طور پر T20 ورلڈ کپ میں کافی متاثر کن ریکارڈ ہے۔ ’ تھری لائنز‘ نے 38 میچ کھیلے ہیں اور ان میں سے 18 جیتے ہیں، جیت کی شرح 51 اعشاریہ35 پر برقرار ہے۔ انہوں نے 2010 ء کے ورلڈ کپ کے فائنل میں یک طرفہ مقابلے کے بعد طاقتور آسٹریلیا کو شکست سے دوچار کرتے ہوئے یہ ٹورنامنٹ جیت لیا تھا۔

اس سال بھی سابق کھلاڑیوں اور ماہرین کی جانب سے ٹورنامنٹ کی سرفہرست چار ٹیموں کے بارے میں کی گئی تمام پیش گوئیاں انگللش ٹیم کو نمایاں کرتی ہیں۔

Advertisement

اگر تھری لائینز ٹورنامنٹ کے دوران اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہیں تو ان پیش گوئیوں کے درست ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہوں گے۔

 دستہ

 جوبٹلر )کپتان (، معین علی، ہیری بروک، سام کیرن، کرس جورڈن، لیام لیونگ اسٹون، ڈیوڈ مالان، عادل رشید، فل سالٹ، بین اسٹوکس، ریس ٹوپلی، ڈیوڈ ولی، کرس ووکس، مارک ووڈ، الیکس ہیلز

فاضل کھلاڑی:

 لیام ڈائوسن، ریچرڈ گلیشن، ٹیمل میلز

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی: ای چالان سسٹم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر
فیلڈ مارشل کا دورہ پشاور، افغانستان کو واضح پیغام دے دیا
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر