 
                                                                              انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان 2022ء کے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل کے موقع پر، بابر اعظم کی پشاور زلمی میں شمولیت کی خبر کے ساتھ ملک میں سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہوگیا۔
یہ خبر سوشل میڈیا پر بریک ہوئی اور اس کے ساتھ ہی مزید پیش رفت کا بھی اعلان کیا گیا جہاں ٹیموں نے آئندہ ایڈیشن کے لیے اپنے برقرار رکھے گئے کھلاڑیوں کے نام جاری کیے گئے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے اگلے سیزن سے قبل ہر ٹیم کو زیادہ سے زیادہ آٹھ کھلاڑی برقرار رکھنے کی اجازت تھی۔
ڈرافٹ کے لیے کل 493 کھلاڑیوں نے اپنا اندراج کرایا۔ جن میں سے 29 پلاٹینم کیٹیگری میں اور 81 ڈائمنڈ میں ہیں، فل ممبر اور ایسوسی ایٹ ممالک کے کھلاڑیوں نے خود کو پلیئر ڈرافٹ کے لیے دستیاب ظاہر کیا ہے۔
کسی بھی ملک نے ڈرافٹ میں انگلینڈ (140) سے زیادہ کھلاڑی رجسٹر نہیں کیے ہیں۔ ان کے بعد سری لنکا سے 60، افغانستان سے 43، ویسٹ انڈیز سے 38، بنگلہ دیش سے 28، جنوبی افریقہ سے 25، آسٹریلیا سے 14، زمبابوے سے 11 اور آئرلینڈ سے 9 شامل ہیں۔
آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ 2023ء ایڈیشن کے لیے ٹیمیں کس طرح تشکیل پا رہی ہیں، جس کا آنے والے ہفتوں میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ
دو بار کی فاتح رہنے والی واحد ٹیم، اسلام آباد یونائیٹڈ نے پلاٹینم کیٹیگری میں اپنے کپتان شاداب خان کو برقرار رکھا ہے جب کہ نائب کپتان آصف علی کو برانڈ ایمبیسیڈر نامزد کیا گیا ہے۔ محمد وسیم جونیئر، اعظم خان، فہیم اشرف اور حسن علی بھی فرنچائز کے ساتھ رہیں گے۔
اس کے علاوہ ایک غیر ملکی اوپنر، ابھرتے ہوئے کھلاڑی، مڈل آرڈر اینکر، اسپن بولنگ بیک اپ اور بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز کو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
ان کرداروں کے لیے وہ رحمن اللہ گرباز، ٹائیمل ملز یا ریس ٹوپلے اور مبصر خان جیسے کھلاڑیوں کو سائن کر سکتے ہیں۔
برقرار رہنے والے کھلاڑی:
شاداب خان (پلاٹینم)، آصف علی (برانڈ ایمبیسیڈر) اور محمد وسیم (ڈائمنڈ)، اعظم خان، فہیم اشرف اور حسن علی (گولڈ)، کولن منرو اور پال سٹرلنگ (سلور)
ممکنہ پلیئنگ الیون:
رحمان اللہ گرباز، پال اسٹرلنگ، کولن منرو، مبصر خان، شاداب خان، اعظم خان، آصف علی، فہیم اشرف، وسیم جونیئر، حسن علی، ریس ٹوپلی۔
کراچی کنگز
پشاور زلمی کی جانب سے تجارت کیے گئے حیدر علی پلاٹینم کیٹیگری میں واحد کھلاڑی ہیں جب کہ شعیب ملک، عماد وسیم اور محمد عامر ڈائمنڈ کیٹیگری میں شامل ہیں۔
ڈائمنڈ پک کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے کیونکہ ہر پلاٹینم اور ڈائمنڈ پک میں کم از کم ایک غیر ملکی کھلاڑی ہونا ضروری ہے، لیکن کراچی میں بعد کی کیٹیگری میں کوئی نہیں ہے۔
واحد قابل فہم معاملہ یہی ہے کہ محمد عامر یا عماد وسیم کو نچلی کیٹیگری میں برانڈ ایمبیسیڈر بننے پر راضی کر لیا جائے۔
انہوں نے سلور کیٹیگری میں شرجیل خان، عامر یامین اور میر حمزہ کو بھی برقرار رکھا ہے۔ دریں اثنا، پاکستان انڈر 19 کے سابق کپتان قاسم اکرم کو ایمرجنگ میں برقرار رکھا گیا۔
2022ء کے ایڈیشن کی فاتح کراچی کنگز میں وکٹ کیپر بلے باز، اوورسیز مڈل آرڈر بلے باز، آل راؤنڈر اور ایک تیز گیند باز کے دستے میں شامل ہونے کا امکان ہے اور اس کے لیے وہ جیمز نیشم، نکولس پوران یا رحمان اللہ گرباز، لونگی نگیڈی، کامران اکمل کے ناموں پر غور کر سکتے ہیں۔
برقرار رکھنے والے کھلاڑی:
حیدر علی (پلاٹینم)، عماد وسیم، محمد عامر اور شعیب ملک (ڈائمنڈ)، عامر یامین، میر حمزہ اور شرجیل خان (سلور)، قاسم اکرم (ابھرتے ہوئے)
ممکنہ پلیئنگ الیون:
شرجیل خان، کامران اکمل یا نکولس پوران یا رحمان اللہ گرباز، حیدر علی، شعیب ملک، جیمز نیشام، عماد وسیم، قاسم اکرم، عامر یامین، محمد عامر، میر حمزہ، لونگی نگیڈی۔
لاہور قلندرز
دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز نے اپنے کپتان شاہین شاہ آفریدی اور راشد خان کو پلاٹینم کیٹیگری میں برقرار رکھا ہے۔
لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا اسٹار لیفٹ آرم پیسر انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں ایک اور انجری کے بعد مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں کامیاب ہوں گے۔
آل راؤنڈر ڈیوڈ ویز کو ایک بار پھر ڈائمنڈ کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا۔ لاہور قلندرز نے حارث رؤف کو برانڈ ایمبیسیڈر بنانے کا اعلان کرتے ہوئے فخر زمان کو ایک بار پھر سائن کرنے کے لیے جگہ بنائی ہے۔
پلاٹینم کیٹیگری کے لیے لاہور کے انتخاب کی وجہ یہ ہے کہ ان کے مداح پچھلے ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے فخر زمان کی شمولیت کے بارے میں جاننے کے لیے بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
فرنچائز کو تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ کے متبادل کی تلاش میں بھی مشکل پیش آئے گی جو پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ اب موجودہ چیمپئنز کے ساتھ نہیں کھیلیں گے۔
قلندرز ایک اوپننگ، وکٹ کیپر اور مڈل آرڈر بلے بازوں کے ساتھ ساتھ بروک (جزوی طور پر) کے لیے ایک اوورسیز لوئر آرڈر بلے باز اور شاہین کے لیے بیک اپ پیسر شامل کرنے کی کوشش کرے گا۔
ان کے ممکنہ انتخاب جیمز ونس، داسن شاناکا یا لوئس گریگوری یا سکندر رضا، جانسن چارلس یا کوسل پریرا اور صہیب مقصود کے گرد گھوم رہے ہوں گے۔
برقرار رکھنے والے کھلاڑی:
شاہین شاہ آفریدی اور راشد خان (پلاٹینم)، حارث رؤف (برانڈ ایمبیسیڈر) اور ڈیوڈ ویز (ڈائمنڈ)، عبداللہ شفیق (گولڈ)، کامران غلام اور ہیری بروک (سلور)، زمان خان (ایمرجنگ)۔
ممکنہ پلیئنگ الیون:
عبداللہ شفیق، فخر زمان، جانسن چارلس یا کوسل پریرا، کامران غلام، ہیری بروک، صہیب مقصود، ڈیوڈ ویز، راشد خان، شاہین آفریدی، حارث رؤف، زمان خان۔
ملتان سلطانز
ملتان سلطانز نے اپنے کپتان محمد رضوان کو پلاٹینم کیٹیگری کے واحد کھلاڑی کے طور پر برقرار رکھا ہے۔
پچھلے سیزن کے فائنلسٹ اور اس سے پہلے کے سیزن کے چیمپئنز نے ڈائمنڈ کیٹیگری میں ہارڈ ہٹرز خوشدل شاہ اور ریلی روسو کو برقرار رکھا ہے۔
وہ گولڈ کیٹیگری میں آسٹریلیا کے بین الاقوامی ٹم ڈیوڈ کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔ دریں اثنا، تیز گیند باز شاہنواز دہانی ان کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں۔
سلطانز ایک مڈل آرڈر بلے باز، اسپن بولر، مقامی اینکر، مقامی پیس بولر، آل راؤنڈر اور تجربہ کار پیسر شامل کرنے کی کوشش کریں گے۔
اس کے لیے وہ محمد حفیظ، اوڈین اسمتھ، جیمز نیشم، وینندو ہسرنگا یا تبریز شمسی، عثمان قادر، انور علی، رومان رئیس یاعاکف جاوید جیسے کھلاڑیوں سے رجوع کر سکتے ہیں۔
برقرار رکھنے والے کھلاڑی:
محمد رضوان (پلاٹینم)، خوشدل شاہ، ریلی روسو اور شان مسعود (ڈائمنڈ)، شاہنواز دہانی (برانڈ ایمبیسیڈر) اور ٹم ڈیوڈ (گولڈ)، عباس آفریدی اور احسان اللہ (ایمرجنگ)۔
ممکنہ پلیئنگ الیون:
محمد رضوان، شان مسعود، ریلی روسو، خوشدل شاہ، ٹم ڈیوڈ، جیمز نیشام، ونیندو ہسرنگایا تبریز شمسی یا عثمان قادر، اوڈین اسمتھ، عباس آفریدی، رومان رئیس، شاہنواز دہانی۔
پشاور زلمی
پشاور زلمی واحد فرنچائز تھی جس نے آٹھ کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کا اختیار رکھنے کے باوجود کُل سات کھلاڑیوں کو برقرار رکھا۔
تاہم، انہوں نے پہلے ہی پاکستان کے بہترین بلے باز اور تمام فارمیٹس کے کپتان بابر اعظم کو سائن کر کے اپنے سیزن کا شاندار آغاز کیا ہے۔ اس کے لیے انہیں شعیب ملک اور حیدر علی کو کراچی کنگز کی جانب بھیجنا پڑا۔
یہ اقدام دائیں ہاتھ کے اسٹار کھلاڑی کے لیے گزشتہ سال کراچی کنگز کے ساتھ ایک مایوس کن سیزن کے بعد ایک نئی شروعات کرنے کا ایک موقع ہوگا جہاں انہیں عماد وسیم کی جگہ فرنچائز کا کپتان بنایا گیا تھا۔
2022ء کے ایڈیشن میں، کراچی کنگز 10 میچوں میں 9 شکستوں کے ایک ناپسندیدہ ریکارڈ کی حامل پہلی ٹیم بن گئی۔
بابر کے علاوہ، زلمی نے ڈائمنڈ کیٹیگری میں وہاب ریاض اور شیرفین ردرفورڈ جیسے کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے، جب کہ محمد حارث گولڈ میں ہیں۔ انہوں نے فاسٹ بولر سلمان ارشاد اور آل راؤنڈر عامر جمال کو بھی برقرار رکھا ہے۔
2017ء کے فاتح اس سال ایک مڈل آرڈر بلے باز، اسپن بولر، ابھرتے ہوئے کھلاڑی اور ایک غیر ملکی تیز گیند باز کو شامل کرنے کے خواہاں ہوں گے۔
اس کے لیے، امکان ہے کہ وہ صہیب مقصود، تبریز شمسییا لنگی نگیڈی، داسن شاناکا یا بھانوکا راجا پاکسا اور لونگی نگیڈی جیسے کھلاڑیوں میں سے انتخاب کریں گے۔
برقرار رکھنے والے کھلاڑی:
بابر اعظم (پلاٹینم)، شیرفین ردرفورڈ اور وہاب ریاض (ڈائمنڈ)، محمد حارث (گولڈ)، عامر جمال (برانڈ ایمبیسیڈر)، سلمان ارشاد اور ٹام کوہلر کیڈمور (سلور)
ممکنہ پلیئنگ الیون:
بابر اعظم، محمد حارث، ٹام کوہلر کیڈمور، صہیب مقصود، شیرفین ردرفورڈ، داسن شاناکا یا بھانوکا راجا پاکسے، عامر جمال، وہاب ریاض، سلمان ارشاد، محمد ذیشان، تبریز شمسی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
محمد نواز ہمیشہ سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ ہیں اور انہیں پلاٹینم کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔
انگلینڈ کے اوپنر جیسن رائے اور تجربہ کار آل راؤنڈر افتخار احمد کو ڈائمنڈ کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔ اس دوران سرفراز احمد اور محمد حسنین گولڈ کیٹیگری میں شامل ہیں۔ حسنین ان کے برانڈ ایمبیسیڈر بھی ہیں۔
2019ء کے فاتح ایک تیز گیند باز، بیک اپ اوپنر، لوئر مڈل آرڈر بلے باز، لیگ اسپنر اور ایک ابھرتے ہوئے کھلاڑی کو شامل کرنے کے خواہاں ہوں گے۔
ان کی جانب سے ڈیوڈ ملر، نسیم شاہ، زاہد محمود، صائم ایوب اور عرفات منہاس کے لیے پیش قدمی کا امکان ہے۔
برقرار رکھنے والے کھلاڑی:
محمد نواز (پلاٹینم)، افتخار احمد اور جیسن رائے (ڈائمنڈ)، محمد حسنین اور سرفراز احمد (گولڈ)، نوین الحق، عمر اکمل (مینٹر) اور ول سمیڈ (سلور)
ممکنہ پلیئنگ الیون:
ول سمیڈ، جیسن رائے، عمر اکمل، سرفراز احمد، افتخار احمد، ڈیوڈ ملر، محمد نواز، عرفات منہاس، نسیم شاہ، نوین الحق، محمد حسنین۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 