 
                                                                              بیلجیئم ورلڈ کپ کے دوران متاثر نہ کرسکا جب کہ کینیڈا بھی توقعات پر پورا نہ اتر سکا
مراکش
مراکش کی کارکردگی گزشتہ ورلڈ کپ میں مایوس کن رہی تھی، یہ ان کی چھٹی ورلڈ کپ مہم تھی جس میں وہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی افریقی ٹیم بن گئی۔
ورلڈ کپ 2022ء میں، انہیں کروشیا، بیلجیئم اور کینیڈا جیسے مضبوط حریفوں کے ساتھ رکھا گیا تھا۔ پھر بھی، وہ اپنے حریفوں پر حاوی رہنے میں کامیاب رہے جس کی بہت سے لوگوں کو توقع نہیں تھی۔
اپنے ابتدائی میچ میں انہوں نے گزشتہ ورلڈ کپ کے رنر اپ کو خاموش رکھا اور انہیں اپنا کھاتہ نہیں کھولنے دیا، اور مقابلہ بغیر گول کے برابری پر ختم ہوا۔اگلے میچ میں انہوں نے بیلجیئم کی مضبوط ٹیم کو دنگ کر دیا، جہاں انہوں نے کھیل کے 73 اور 90+2 منٹ میں رومین سائس اور زکریا ابوخلائی کے دو گول کے ساتھ زبردست فتح حاصل کی۔
اگلا چیلنج کینیڈا کا تھا، جس نے بیلجیئم کے خلاف شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکست کھائی تھی۔ تاہم، اٹلس لائنز نے پہلے ہی منٹ سے حملہ کرنا شروع کر دیا، مقابلے کے چوتھے منٹ میں اپنا پہلا گول کیا اور 23 ویں منٹ میں اپنی برتری کو دوگنا کر دیا۔اس کامیابی کے ساتھ، انہوں نے راؤنڈ آف 16 میں جگہ بنائی، جہاں انہیں ورلڈ کپ 2010ء کے چیمپئن اسپین کا مقابلہ کرنا تھا۔مراکش کے فول پروف دفاع نے ہسپانوی اسٹرائیکرز کو اپنے گول کے قریب نہیں پہنچنے دیا اور ایسا لگتا تھا کہ وہ کھیل کو زیادہ سے زیادہ گہرائی میں لے جانا چاہتے ہیں۔کھیل کے تمام 120 منٹوں میں ایک بھی گول نہیں ہوا اور کوارٹر فائنلسٹ کا فیصلہ پنالٹیز پر ہونا تھا۔مراکش کے گول کیپر یاسین بونو ہسپانوی پنالٹی ٹیکرز کے لیے دیوار ثابت ہوئے، ان کی دو پنالٹی بلاک کر کے اپنی ٹیم کو سیمی فائنل تک لے گئے۔اٹلس لائنز اور ٹورنامنٹ کے فائنل کے درمیان کائلین امباپے اور ان کے لمبے تڑنگے ساتھی حائل تھے۔اگرچہ مراکش کی ٹیم ایک چیمپئین کی طرح کھیلی لیکن یہ ان کے لیے فائنل میں جگہ بنانے کے لیے کافی ثابت نہیں ہوا کیونکہ وہ موجودہ چیمپئنز کے خلاف صفر کے مقابلے میں دو گول سے پیچھے رہ گئے۔اب مراکش کی نظریں کانسی کے تمغے پر تھیں اور انہیں لوکا موڈرک کی ٹیم کو زیر کرنا تھا۔یہ ایک ایکشن سے بھرپور مقابلہ تھا، کروشیا کے جوسکو گیوارڈیول نے ساتویں منٹ میں گول کر دیا۔ تاہم مراکش کے اچرا دری کو برابری کا گول کرنے میں صرف دو منٹ لگے۔اسکور لائن مقابلے کے 42 ویں منٹ تک برابر رہی اس سے پہلے کہ مسلاو اورسک نے گول کر کے افریقی ٹیم سے تیسری پوزیشن چھین لی۔اگر کوئی ٹیم تھی جس نے اپنے کھیل سے پوری دنیا کو متاثر کیا تھا تو وہ مراکش تھی۔ انہوں نے اپنے شاندار مستقبل کی بنیاد رکھنے کے ساتھ شاندار فٹ بال کھیلی۔
کینیڈا
بیلجیئم کے خلاف اپنے پہلے گیم میں جان ہرڈمین کے زیر انتظام ٹیم نے کھیل کی اکثریت پر غلبہ حاصل کیا لیکن گول کرنے میں ناکام رہی۔کینیڈا نے دوسرے ہاف میں اپنی جارحانہ رفتار کو برقرار رکھا لیکن رابرٹو مارٹینز کی ٹیم نے 1-0 سے فتح حاصل کی۔
کروشیا کے خلاف اپنے دوسرے میچ میں، کینیڈا نے کھیل کے ابتدائی چند لمحوں میں ڈیوس کے گول کے ساتھ ابتدائی برتری حاصل کی۔
تاہم، 36 ویں منٹ میں کروشیا کے اسٹرائیکر آندریج کراماریک نے گول برابر کر دیا۔ اس کے بعد مارکو لیواجا نے 44 ویں منٹ میں گول کر کے کروشیا کو برتری دلا دی۔ اس کے بعد کروشیا آخر تک کینیڈا پر حاوی رہا۔ کرامارک کے 77 وین منٹ میں ایک اور گول اور صرف چند منٹ بعد لوورو میجر کے چوتھے گول کی بدولت کھیل کا اختتام کینیڈا کی 4-1 سے ذلت آمیز شکست کے ساتھ ہوا۔
کینیڈا کے لیے آخری میچ صرف ایک رسمی کاروائی تھا جو پہلے ہی راوئنڈ آف 16 کی دوڑ سے باہر ہو چکی تھی۔ انہوں نے اپنے تیسرے اور آخری گروپ میچ میں مراکش کا مقابلہ کیا لیکن مراکش کی ایک بہتر ٹیم نے 2-1 سے جیت لیا۔
کروشیا
اس سال کروشیا نے اپنی مہم کا آغاز مراکش کے خلاف مایوس کن ڈرا کے ساتھ کیا، جس کے بعد کینیڈا کے خلاف 4-1 سے زبردست کامیابی حاصل کی۔
اگلے گیم میں، وہ ایک بار پھر گول کرنے میں ناکام رہے، اور بیلجیم کے خلاف مقابلہ برابری پر ختم ہوا۔
راؤنڈ آف 16 کے میچ میں ان کا مقابلہ جاپان سے ہوا۔ ایک ایک گول سے مقابلہ برابر ہونے کے بعد پنالٹی شوٹ آؤٹ پر کروشیا نے کامیابی حاصل کی۔
کوارٹر فائنل میں کروشیا اور ٹورنامنٹ کے فیورٹ برازیل آمنے سامنے آئے۔کروشیا کی ٹیم اپنی حکمت عملی پر ڈٹی رہی اور کھیل کو آخری لمحات تک لے گئی۔ یہ مقابلہ بھی برابر رہا اور ایک بار پھر، کروشیا نے پنالٹی شوٹ آؤٹ میں اپنے مخالف پر سبقت حاصل کی۔تاہم، ایونٹ میں اپنے مضبوط دفاع اور شاندار کارکردگی کے باوجود، وہ لیونل میسی کے ارجنٹائن کو قابو نہیں کر سکے جنہوں نے میچ میں تین گول کر کے فائنل میں اپنی جگہ کو یقینی بنایا۔دریں اثنا، کروشیا نے تیسری پوزیشن کی شکل میں کانسی کا تمغہ جیت لیا جب اس نے مراکش کے ’ونڈر بوائز‘کو 2-1 سے ہرا دیا۔
بیلجیم
کینیڈا کے خلاف اپنے افتتاحی میچ میں مارٹنیز نے زخمی رومیلو لوکاکو کی جگہ مشی باتشوائے کا انتخاب کیا جب کہ ایڈن ہیزرڈ نے بھی احمد بن علی اسٹیڈیم میں آغاز کیا۔ دونوں حکمت عملی کامیاب رہی، بٹشوائے کا گیم جیتنے والا گول اور الفونسو ڈیوس کی ابتدائی پنالٹی کی کوشش کو تھیباٹ کورٹوئس نے روک کر مارٹینز کی ٹیم کو 1-0 سے فتح دلائی۔
اپنے دوسرے میچ میں کیون ڈی بروئن کی قیادت والی ٹیم کا سامنا رومین سائس کے مراکش سے ہوا۔ عبدالحمید صابری کی پرفیکٹ فری کک نے 73ویں منٹ میں مراکش کو 1-0 کی برتری دلا دی۔ زکریا ابوخلال نے بھی مراکش کے لیے کھیل کے آخری سیکنڈز (90+2) میں گول کر کے اپنی ٹیم کو پہلی فتح دلائی۔
3 میچوں میں صرف ایک فتح اور ایک گول کے ساتھ روبرٹو مارٹینز کی ٹیم جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے اور چار سال قبل روس میں تیسرے نمبر پر رہی تھی، کی مہم مایوس کن رہی۔ اگرچہ وہ جانتے تھے کہ راؤنڈ آف 16 میں جانے کے لیے کروشیا کے خلاف جیت ضروری ہے لیکن انہوں نے لوکا موڈرک کی ٹیم کے خلاف ایک اور ناقص کارکردگی پیش کی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 