Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

گروپ ڈی کی خوبیاں اور خامیاں

Now Reading:

گروپ ڈی کی خوبیاں اور خامیاں

قطر میں ہونے والے میگا ایونٹ میں گروپ ڈی میں شامل ٹیموں کی کارکردگی کیسی رہی؟

چار ٹیموں پر مشتمل آٹھ گروپوں میں 32 ٹیموں کی فہرست کے ساتھ، قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022ء میں بہت زیادہ صلاحیتیں دکھائی دے رہی تھیں۔ گروپ ڈی میں ٹورنامنٹ کی رنر اپ فرانس، آسٹریلیا، ڈنمارک اور تیونس شامل تھیں۔ اس گروپ سے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے کے لیے ڈنمارک اور فرانس دو مضبوط دعویدار تھے، فرانس دفاعی چیمپئن اور ڈنمارک فیفا رینکنگ میں دسویں نمبر پر تھا۔

آسٹریلیا

Advertisement

آسٹریلیا کو اپنے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن فرانس کے ہاتھوں ایک کے مقابلے میں چار گول کے بڑے مارجن سے شکست ہوئی۔

حیرت کی بات یہ رہی کہ آسٹریلیا نے تیونس اور ڈنمارک کے خلاف اپنے اگلے دو میچ جیت کر 16 سالوں میں پہلی بار ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔

وہاں، ان کا مقابلہ عالمی نمبر تین ارجنٹائن سے ہوا، جس کی قیادت لیونل میسی کر رہے تھے۔ 2022ء ورلڈ کپ میں ان کا سفر ایک قابل احترام شکست پر ختم ہونے کے باوجود ان کی شاندار کارکردگی نے آسٹریلیائی فٹ بال کے روشن مستقبل کا اشارہ دیا۔

FIFA ورلڈ کپ میں کوالیفائرز سے باہر ہونے کے باوجود، ساکروز آخر کار ڈنمارک کے خلاف صفر کے مقابلے میں ایک گول سے فتح حاصل کر کے فیفا ٹاپ ٹین رینکنگ ٹیم کو شکست دینے کا اعزاز اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔

فرانس

Advertisement

فرانسیسی ٹیم ورلڈ کپ میں تیونس کے خلاف ایک غیر متوقع شکست کے علاوہ اپنے مخالفین پر غالب نظر آئی۔آسٹریلیا کے خلاف فاتحانہ آغاز کے بعد وہ ڈنمارک کے خلاف اگلے میچ میں ایک کے مقابلے میں دو گول سے کامیاب رہے۔تاہم، تیونس نے فرانس کو ایک غیر متوقع جھٹکا دیا، جس نے عالمی چیمپئن کو مشکل میں ڈالے رکھا اور دوسرے ہاف میں ایک گول سے فتح حاصل کی۔ فرانس کی ٹیم اس میچ کو بھلا کر راؤنڈ آف 16 میں پولینڈ سے ٹکرائی جو فرانسیسی حملوں کے سامنے بے بس دکھائی دیے۔سب سے اہم سپر ایٹ مرحلے میں انگلینڈ کی مشکل ٹیم فرانس کے سامنے تھی۔ ایک کے مقابلے دو گول کی برتری کے بعد فرانسیسی دفاع نے انگلش اٹیک کو اپنے گول سے دور رکھا اور ٹورنامنٹ میں غیر متوقع کارکردگی دکھانے والی مراکش کی ٹیم کے خلاف سیمی فائنل میں اپنی جگہ یقینی بنائی۔سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی افریقی ٹیم نے فرانس کو آسان فتح حاصل نہ کرنے دی اور انہیں صفر کے مقابلے دو گول کی جیت کے لیے سخت محنت کرنے پر مجبور کیا۔فرانس کو ایک بار پھر دنیا پر حکمرانی کرنے کے لیے ٹورنامنٹ کے دوسرے فیورٹ ارجنٹائن کا سامنا کرنا پڑا جس کی قیادت میسی نے کی۔یہ ایک یادگار مقابلہ تھا جسے شاید اب تک کا بہترین ورلڈ کپ فائنل قرار دیا گیا۔ میسی نے پہلے ہاف میں پنالٹی پر گول اسکور کر کے اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔ دوسری طرف فرانس اپنے دفاع اور حملے دونوں میں ہی کافی کمزور لگ رہا تھا کیونکہ وہ ارجنٹائن کے گول کے قریب بھی نہیں جا سکا تھا۔اینجل ڈی ماریا نے 36 ویں منٹ میں ایک گول کر کے برتری کو دگنا کر دیا۔جب ایسا لگنے لگا کہ میچ اب فرانس کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے، 24 سالہ نوجوان نے 80 ویں منٹ میں پنالٹی کو گول میں تبدیل کیا اور پھر اگلے ہی منٹ میں دوسرا گول کر کے مقابلے کو برابر کر دیا۔بلاشبہ یہ میسی کا دن تھا اور سب کی توجہ اس پر تھی۔ اس نے اضافی 30 منٹ کے پہلے ہاف میں اپنی ٹیم کو ایک بار پھر برتری حاصل کرنے میں مدد کی۔ لیکن فرانس کے ہیرو امباپے کو خاموش نہیں رکھا جا سکا کیونکہ وہ دوبارہ بچاؤ کے لیے آئے اور 118 ویں منٹ میں اپنی ٹیم کے لیے تیسرا گول کر کے میچ کو پنالٹیز شوٹ آؤٹ میں لے گئے۔تاہم، ارجنٹینا نے پنالٹیز 2 کے مقابلے 4 گول سے جیت کر ٹرافی اپنے نام کر لی، لیکن فرانس، خاص طور پر امباپے، شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر تعریفوں کے مستحق رہے۔مجموعی طور پر فرانس نے پورے ٹورنامنٹ میں غیر معمولی فٹ بال کھیلی اور اگر قسمت میسی پر مہربان نہ ہوتی تو شاید فرانس اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوجاتا۔

ڈنمارک

ڈنمارک گروپ میں فرانس کے بعد دوسرے نمبر پر تھی، پھر بھی قطر سے ان کی واپسی افسوسناک رہی۔ وہ کمزور تیونس کے خلاف اپنے پہلے میچ میں گول کرنے میں ناکام رہے۔

ڈنمارک کے لیے فرانسیسی ٹیم سب سے مشکل حریف تھی اور دفاعی چیمپئنز کو ہرانا ہمیشہ ہی مشکل رہا تھا۔

اگرچہ وہ فرانس کے دو کے جواب میں صرف ایک گول اسکور کر سکے، پھر بھی یہ فرانسیسی کھلاڑیوں کو قابو میں رکھنے کی ایک اچھی کوشش تھی، جس نے دو بار گول کرنے والے امباپے کے علاوہ اور کسی کو موقع نہ دیا۔

Advertisement

اپنے اگلے میچ میں ڈنمارک کا مقابلہ آسٹریلیا سے تھا جس نے اسی دن تیونس کو ہرایا تھا جس دن ڈینش ٹیم فرانس سے ہاری تھی۔

ساکروز نے ڈنمارک کو گول کرنے نہیں دیا، جب کہ میتھیو لیکی ایک بار گیند کو گول کے جال تک پہنچانے میں کامیاب رہے جو فیصلہ کن ثابت گول ثابت ہوا۔ اس طرح ڈنمارک کی اگلے مرحلے میں جانے کی امیدیں دم توڑ گئیں۔

تیونس

تیونس نے فیفا ورلڈ کپ میں ڈنمارک کے خلاف ڈرا کے ساتھ اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کیا۔ اس کے بعد، یہ ان کے لیے آسٹریلیا کے خلاف اپنی پہلی فتح ریکارڈ کرنے کا سنہری موقع دکھائی دیتا تھا لیکن انھوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا۔

اس کے بجائے انہیں مچل ڈیوک کے ایک شاندار ہیڈر کے نتیجے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Advertisement

فرانس کے خلاف ایونٹ کے اپنے آخری مقابلے سے پہلے کارتھیج ایگلز کے پاس ابھی بھی کوالیفائی کرنے کا موقع تھا۔

دوسرے ہاف میں وہبی خضری کے گول نے شمالی افریقی ٹیم کو فرانس کے خلاف ایک غیر متوقع اور یادگار فتح دلائی لیکن آسٹریلیا نے ڈنمارک کو ہرا کر گروپ ڈی میں دوسری پوزیشن حاصل کر لی۔

فرانس اور ڈنمارک پر مشتمل گروپ میں ان کے خالف صرف ایک گول کا ہونا، قابل تعریف تھا۔اگرچہ تیونس نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا اور سرفہرست ٹیموں کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن انہیں آنے والے سالوں میں ایک بہتر قوت بننے کے لیے اپنی گول اسکور کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا ضروری ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی: ای چالان سسٹم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر
فیلڈ مارشل کا دورہ پشاور، افغانستان کو واضح پیغام دے دیا
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر