
لیکرز کے اسٹار کھلاڑی نے کریم عبدالجبار کو این بی اے کی تاریخ میں سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کھلاڑی کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا
منگل کے روز، لیبرون جیمز نے آخر کار کریم عبدالجبار کو این بی اے کی تاریخ میں سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کھلاڑی کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا، اور ایک ایسا ریکارڈ توڑ دیا جو نہ صرف پچھلے 39 سالوں سے قائم تھا بلکہ اسے ناقابل تسخیر سمجھا جاتا تھا۔
اوکلاہوما سٹی تھنڈر کے خلاف تیسرے کوارٹر کے آخر میں 21 فٹ دور سے شاٹ لگانے کے بعد، لاس اینجلس لیکرز کے اسٹار نے عبدالجبار کے کل 38 ہزار 387 پوائنٹس کے ریکارڈ کو توڑا۔
لیبروں جیمز نے راحت کے احساس کے ساتھ اپنے ہاتھ ہوا میں بلند کیے جب کرپٹو ڈاٹ کام ایرینا میں ان کے 38 ہزار 388 پوائنٹس کے نئے ریکارڈ پر بے مثال جشن کا آغاز ہوا۔
عبدالجبار بھی ایک تماشائی کے طور پر وہاں موجود تھے اور جیمز کو مبارکباد دینے والے پہلے لوگوں میں شامل تھے کیونکہ این بی اے کی تاریخ کے ایک شاندار لمحے کا جشن منانے کے لیے کھیل کو روک دیا گیا تھا۔
جیمز نے اہل خانہ، دوستوں اور مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور تماشائیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’’کریم عبدالجبار کے طور پر ایک لیجنڈ اور عظیم کھلاڑی کی موجودگی میں اس قابل ہونا میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہر وہ شخص جو پچھلے 20 سالوں میں میرے ساتھ اس دوڑ کا حصہ رہا ہے، میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں آپ کا بہت شکر گزار ہوں کیونکہ میں آپ کی مدد کے بغیر، آپ کے تمام جذبے اور آپ کی تمام قربانیوں کے بغیر یہاں تک نہیں پہنچ سکتا تھا۔‘‘
اپنے شاندار کیریئر کے ایک اہم لمحے کے بعد، جیمز کو الفاظ کی کمی محسوس ہوئی اور انہوں نے کورٹ میں اپنی تقریر کا اختتام ایک جذباتی انداز میں کیا۔
جیمز نے کھیل کے بعد کہا کہ وہ کم از کم دو مزید سیزن کھیلنے کی توقع رکھتے ہیں۔ انہون نے آخر کار 38 پوائنٹس کے ساتھ کھیل ختم کیا، جس سے انہیں اپنے کیریئر کے لیے کل 38 ہزار 390 پوائنٹ ملے۔
جیمز نے کہا، ’’یہ سب میرے دماغ میں ہے، لیکن میں جانتا ہوں کہ میں کچھ اور سال کھیل سکتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ میں اب بھی چیمپئن شپ کے لیے مقابلہ کر سکتا ہوں اگر میرا دماغ ابھی بھی اس میں ہے اور اگر میں اب بھی ایسا کرنے کے لیے متاثر ہوں۔‘‘
جیمز نے اوکلاہوما سٹی کے خلاف منگل کے کھیل میں ایک شاندار سیزن کے بعد عبدالجبار کا ریکارڈ توڑنے کے لیے 36 پوائنٹس کی ضرورت تھی جس میں انہوں نے مشکل حالات کا شکار لیکرز ٹیم میں فی گیم اوسطاً 30 پوائنٹس حاصل کیے تھے۔
38 سالہ نوجوان نے اپنے جادوئی نمبر کی طرف بڑھنے سے پہلے ضروری وقت لیا، پہلے کوارٹر میں تھری پوائنٹر حاصل کرنے سے پہلے ان کی دو کوششیں ضائع ہوئیں۔
چار بار کے این بی اے چیمپیئن نے پہلے کوارٹر میں آٹھ پوائنٹس حاصل کیے، دوسرے کوارٹر کے شروع ہوتے ہی انہیں 28 پوائنٹس کی ضرورت تھی۔
جیمز نے دوسرے کوارٹر میں 12 فوری پوائنٹس کے ساتھ رفتار کو تیز کیا اور جب ہاف میں 5 منٹ اور 34 سیکنڈ باقی تھے تو وہ ہاف ٹائم ریکارڈ سے 16 پوائنٹس دور تھے۔
تیسرے کوارٹر کے وسط میں مسلسل دو تھری پوائنٹرز کے بعد 28 پوائنٹس کے ساتھ وہ ریکارڈ سے صرف آٹھ پوائنٹس پیچھے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک لے اپ اسکور کیا جس سے ان کی ضرورت کم ہو کر چھ پوائنٹس رہ گئی۔
مزید دو لے اپس کے ساتھ ریکارڈ سے ان کی دوری صرف دو پوائنٹس کی رہ گئی اور آخر کار وہ اپنی کوشش میں درست طریقے سے تبدیلی کر کے ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اس سیزن میں، جیمز نے اپنے ریکارڈ توڑنے کی دوڑ کو ملنے والی توجہ کو کم سے کم رکھنے کے لیے سخت محنت کی، وہ اس بات پر مصر رہے کہ ان کی اولین ترجیح لیکرز کی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے میں مدد کرنا ہے۔
لیکن منگل تک انہوں نے ریکارڈ کے بارے میں عام انداز میں بات کی اور اسے توڑنے کا موازنہ بیس بال کے تاریخی ہوم رن ریکارڈ کو توڑنے سے کیا۔
ناقابل تسخیر ریکارڈ
لیبروں جیمز نے کہا، ’’میرے خیال میں یہ عام طور پر کھیلوں کے سب سے بڑے ریکارڈز میں سے ایک ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’یہ میری رائے میں، بیس بال کے کھیل میں ہوم رنز کے ریکارڈ کے قریب ہے۔ یہ ان ریکارڈوں میں سے ایک ہے جس کے بارے میں آپ نے کبھی سوچا اور دیکھا نہیں ہوگا کہ یہ کبھی ٹوٹے گا۔‘‘
عبدالجبار کا قائم کردہ ریکارڈ ناقابل تسخیر تھا اور این بی اے کے بہت سے کھلاڑی اس بات سے متفق تھے۔
گولڈن اسٹیٹ کے کوچ اسٹیو کیر نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں عبدالجبار کے ریکارڈ کے بارے میں کہا، ’’میرے خیال میں ہم میں سے اکثر نے سوچا تھا کہ یہ ریکارڈ کبھی نہیں ٹوٹے گا۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’لہٰذا لیبرون کو 20 سالوں میں ایسا کرتے دیکھنا بہت ہی قابل ذکر ہے اور نہ صرف اس کی قابلیت بلکہ اس کے استحکام کا ثبوت ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’وہ ایک مشین ہے۔ وہ جسمانی طور پر مضبوط اور اچھی صحت کا حامل ہے۔‘‘
کلیولینڈ کیولیئرز میں لیبرون جیمز کے سابق کوچ ٹائرون لیو کا خیال ہے کہ اسکورنگ ریکارڈ ان کے شاندار کیریئر کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
ٹائرون لیو نے این بی اے ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’یہ دیکھتے ہوئے کہ کریم عبدالجبار نے یہ ریکارڈ کتنے عرصے تک (1984 سے) اپنے پاس رکھا ہے، یہ نمبر ون ہونا چاہیے۔ میں لیبرون کی فتوحات اور ایم وی پی ایوارڈز سے واقف ہوں لیکن ان تمام عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ جو برسوں این بی اے میں کھیلے ہی ، سب سے زیادہ پوائنٹس بنانے کا ریکارڈ واقعی ایک بڑی کامیابی ہے۔‘‘
دوسری طرف جیمز نے اس بات پر بحث نہ کرنے کا انتخاب کیا کہ آیا ان کے اسکورنگ کے مجموعی نے انہیں تاریخ کا سب سے بڑا باسکٹ بال کھلاڑی بنا دیا ہے۔
ٹی این ٹی ٹیلی ویژن پر انہوں نے لیکرز کے سابق اسٹار شکیل اونیل سے کہا، ’’میں باقی سب کو فیصلہ کرنے دوں گا کہ وہ کون ہے۔ لیکن یہ بہت زیادہ فضول بات ہے۔‘‘
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News