
پیر 30 جنوری کو واچ ڈاگ گروپ پانڈیمک ریسپانس ایکشن کمیٹی کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، جعلی سوشل سیکیورٹی نمبراستعمال کرنے والے دھوکہ باز امریکہ کے دو کوویڈ 19 ریلیف پروگراموں سے 5اعشاریہ4 ارب ڈالر کے وبائی قرضے لے کرفرارہوگئے ہیں۔ یہ رپورٹ ناجائز وبائی اخراجات پرایوان نمائندگان کی سماعت سے پہلے سامنے آئی ہے۔
رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا کہ کووڈ19 ایمرجنسی انجری ڈیزاسٹرلونز اور پے چیک پروٹیکشن پروگرام نے 69ہزار3سو23 ’’قابل اعتراض‘‘ سوشل سیکیورٹی نمبروں کو قرض فراہم کیا تھا، جہاں سوشل سیکیورٹی نمبرزیا تو وفاقی حکومت کی طرف سے بالکل بھی جاری نہیں کیے گئے تھے یا اصل ہولڈر کے نام یا تاریخ پیدائش سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔
اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے کہ آیا 33 ملین ایپلی کیشنز کی ذاتی معلومات درج کردہ SSNs سے مماثل ہیں یا نہیں ،جنہیں قرض کے درخواست دہندگان کا ڈیٹا سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کو جمع کرانے کے بعد گروپ نے ممکنہ طور پردھوکہ دہی کے طور پر نشان زد کیا، یہ اعداد و شمار 2لاکھ21ہزار4سو27 سوشل سیکورٹی نمبروں میں سے تقریباً ایک تہائی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
فارماکوویجیلنس رسک اسسمنٹ کمیٹی(PRAC) نے تسلیم کیا کہ دونوں وبائی امدادی فنڈزغیرمعمولی طورپرصورتحال کی “بڑھتی عجلت” کی وجہ سے دھوکہ دہی کے لیے ’’حساس‘‘ تھے اورنوٹ کیا کہ ایجنسیوں کے درمیان سوشل سیکیورٹی نمبروں کے تصدیقی معاہدوں کو لاگو کرنے کا عمل ’’طویل‘‘ ہو سکتا ہے۔
واچ ڈاگ نے نتیجہ اخذ کیا کہ ’’ایک ہنگامی صورتحال سے پہلے معلومات کے اشتراک کے اس طرح کے معاہدوں کا ہونا تصدیقی معلومات تک بروقت رسائی کو یقینی بنائے گا اور وفاقی پروگرام کی سالمیت کو بہتر بنائے گا، ٹیکس دہندگان کے فنڈز کو غلط ادائیگیوں اور دھوکہ دہی سے بچائے گا، بہتر طور پر یقینی بنائے گا کہ فوائد صرف ان لوگوں کو فراہم کیے جائیں جو حقیقی اہل ہیں، اور سرکاری پروگراموں میں شناختی فراڈ کے واقعات، اس طرح شناخت کی چوری کے متاثرین کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے‘‘ ۔
امریکی وبائی قرضوں کے پروگراموں نے چھوٹے کاروباروں اوروبائی امراض سے متاثرہ افراد کے ساتھ ساتھ موقع پرستوں کو تقریبا 1اعشاریہ2 ٹریلین ڈالر دیے ہیں جنہوں نے جدوجہد کرنے والے امریکیوں کے فنڈز کو لوٹنے کے لئے کمزور نگرانی کا فائدہ اٹھایا۔
مؤخر الذکرمیں میامی کا ایک رہائشی بھی شامل ہے، جس پرگزشتہ ماہ 21 لاکھ ڈالر کے پے چیک پروٹیکشن پروگرام کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا گیا تھا، جو اس نے لیمبورگی ، رولیکسز اور ڈیزائنر کپڑوں پرخرچ کیا تھا۔ ہیوسٹن کے ایک ساتھی لیمبورگی کے پرستارکو مشہور اسپورٹس کار برانڈ رولیکسزاوراسٹرائپرز کی بنائی گئی ایس یو وی گاڑی پر اپنے ہی چوری شدہ 16 لاکھ ڈالر خرچ کرنے پر تقریباً 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، اورلاس ویگاس کے رہائشی نے بینٹلے کار، ایک ٹیسلا، اور لگژری کونڈو کے لیے 2 ملین ڈالر چوری کرنے کا اعتراف کیا۔
مشکلات کے شکارچھوٹے کاروباروں کے لیے کووِڈ-19 امدادی قرضوں میں امریکی حکومت سے 21 لاکھ ڈالر ہتھیانے کا مجرم قرار دینے کے بعد ویلسکی باروسی کو 20 سال سے زیادہ قید کی سزا کا سامنا ہے۔ ایک وفاقی جیوری نے ہیٹی کے تارکین وطن کو سلسلہ وار دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ، اور بڑھتی ہوئی شناخت کی چوری کے نو مقدمات میں مجرم پایا۔
عدالتی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے اپنے آپ کو ایک ’’تارکین وطن کی کامیابی کی کہانی‘‘ کے طورپرپیش کیا، جو ایک دہائی قبل ہیٹی سے آیا تھا اوروال مارٹ میں داخلے کی سطح کی پوزیشن سے ایک غیرمعروف’’کریڈٹ ریپیر کمپنی‘‘ کے ’’علاقائی نائب صدر‘‘ کے مقام تک پہنچا۔ 2019ء میں ان کے بارے میں لکھی گئی ایک خود ستائشی پریس ریلیز سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح اس نے اپنے کریڈٹ اسکورز کو ٹھیک کرکے امریکیوں کو ’’مالی ناخواندگی‘‘ کے اندھیروں سے نکالنے کے لیے اپنی جستجو میں لاکھوں ڈالر کمائے۔
بشکریہ: آر ٹی
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News