Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

’’اگر آپ اس پر کام کریں گے تو سیاح یہاں کا رخ کریں گے‘‘

Now Reading:

’’اگر آپ اس پر کام کریں گے تو سیاح یہاں کا رخ کریں گے‘‘

ارم خان ٹریول اینڈ ٹورازم گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (جی سی سی آئی) کی چیئرپرسن ہیں۔ وہ ایک سفری ماہر، ایس ڈی جی کنسلٹنٹ اور اوڈیسی کی ڈائریکٹر کی حیثیت سے بلوچستان میں سابق طلباء نیشنل سیکیورٹی کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ بول نیوز نے ان کے ساتھ سیاحت کے عالمی دن 2022ء کے موقع پر مرکزی پیغام ’ری تھنکنگ ٹورازم‘ کے حوالے سے پاکستان میں سیاحت کے امکانات پر بات چیت کی، جو کہ اس شعبے کی بحالی اور ہر جگہ لوگوں کے لیے مثبت تبدیلی لانے کی منفرد صلاحیت رکھتی ہیں۔

س

 پاکستان کے کون سے ثقافتی اثاثے ہیں جن سے سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے؟

ارم خان : اگر مصر 2 ہزار  سال پرانے اہرام کے ساتھ لاکھوں عالمی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکتا ہے تو پاکستان 4 ہزار 500 سال پرانی وادی سندھ کی تہذیب کے ساتھ عالمی سیاحوں کو کیوں راغب نہیں کر سکتا؟ یہ سب سیاحت پر نظر ثانی کرنے کے ہمارے عزم کے بارے میں ہے۔

Advertisement

پاکستان ہر قسم کے جغرافیائی مناظر کے ساتھ ایک جادوئی سرزمین ہے۔ ہمارے پاس سب سے بڑا پہاڑی نظام ہے جس میں سب سے بڑے تین پہاڑی سلسلے ہیں جن میں دنیا میں گلیشیئرز کا سب سے زیادہ حصہ ہے۔ ہمارے پاس زمین کی قدیم ترین تہذیب سندھ میں موہنجو داڑو، پنجاب میں ہڑپہ اور بلوچستان میں مہر گڑھ موجود ہے۔ ہمارے پاس ملک کے مختلف حصوں میں بدھ مت، ہندو مت، سکھ مت اور تصوف کے کھنڈرات کی شکل میں ایک عظیم ثقافتی-مذہبی ورثہ موجود ہے۔ پاکستان کی تاریخ سکندر اعظم اور مغل سلطنت کی فوجوں سے بھی گھیرے ہوئے ہے۔ گندھارا کی قدیم سلطنت جدید دور کے خیبر پختونخواہ اور افغانستان کے کچھ حصوں میں پھیلی ہوئی تھی۔ پنجاب ثقافتی ورثے سے بھرا ہوا ہے اور ہمارے پاس فطرت سے محبت کرنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے گلگت بلتستان کی قدرتی خوبصورتی موجود ہے۔

س

 پاکستان سیاحوں کو کیا دے سکتا ہے؟

ارم خان: شمال میں قراقرم اور ہمالیہ کے زبردست حصوں سے لے کر ہمارے مکران کے ساحلوں کے دلکش ساحلوں تک، الپائن کے میدانوں سے لے کر مخروطی جنگل تک، سندھ کے وسیع میدان سے لے کر تھر اور خاران کے عظیم صحراؤں تک، پاکستان کو نعمتوں سے نوازا گیا ہے۔ قدرتی خوبصورتی اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے دنیا کی بہترین مہم جوئی کا گھر ہو سکتا ہے۔ ٹریکنگ، کوہ پیمائی، واٹر رافٹنگ، ڈیزرٹ جیپ سفاری، اونٹ اور یاک سفاری، اسکیئنگ، ٹراؤٹ فشنگ اور پرندوں کا مشاہدہ وہ چند سرگرمیاں ہیں جو دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور یہ سب ہمارے ملک میں موجود ہے۔

Advertisement

س

 آپ سیاحت کو فروغ دینے میں مقامی کمیونٹیز یا اسٹیک ہولڈرز کو کس طرح شامل کرتی ہیں؟

ارم خان: میں پائیدار ماحولیاتی سیاحت پر یقین رکھتی ہوں ماحولیاتی سیاحت کے اہم اجزاء میں سے ایک مقامی کمیونٹیز کو شامل کرنا ہے۔ شراکتی نقطہ نظر اختیار کرکے اور فیصلہ سازی کے عمل میں کمیونٹی کے ارکان کو شامل کرکے، ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ مقامی آوازیں سنی جائیں اور رہائشیوں کو ان کی منزل کے مستقبل کے بارے میں ان کی رائے شامل ہو۔

ہمارا مقصد مقامی سیاحت کے پیشہ ور افراد کے ساتھ ساتھ کمیونٹی ممبران کو پائیدار سیاحتی کاروبار میں شامل کرکے انہیں تعلیم دینا ہے۔ ہمارا مقصد کمیونٹیز کو تحفظ کی کوششوں میں شامل کرنا اور ان کے مقامی ماحول اور جنگلی حیات کی حفاظت کرنا ہے۔

س

Advertisement

 پاکستان میں سیاحوں کی سال بھر آمد رفت کو برقرار رکھنے کے لیے وزارت کو کیا کرنا چاہیے؟

ارم خان: پائیدار سیاحت کی راہ ہموار کرنے کے لیے بہت ساری چیزیں ہیں جن کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ ہمیں پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاحتی مقام کے طور پر مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔ مضبوط اور طویل المدتی قومی اور صوبائی سیاحتی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں سیاحت کا ایک ماسٹر پلان بنانا چاہیے جو صنعت کی تعمیر اور ترقی کے لیے رہنمائی کرے۔ سیاحت کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری، مارکیٹنگ، ٹور پروڈکٹ کی ترقی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تحقیق کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی ہمیں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

ہمیں یہ جاننا چاہیے کہ ہم ایک، تین یا پانچ سالوں میں کتنے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں اور ہم کتنی بڑی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔

س

 کیا آپ نے کسی مخصوص طبقے کی نشاندہی کی ہے جسے سیاحت کے شعبے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے؟

Advertisement

ارم خان: عالمی تھیم کے مطابق ہمیں ایک نئے وژن اور مقصد کے ساتھ پاکستان میں سیاحت پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔ پاکستان کو ایسے منصوبوں کی ترقی اور نفاذ میں مدد کرنا چاہیے جو پائیدار ترقی کے اہداف اور پیرس معاہدے میں اپنا حصہ ڈالیں۔

سب سے پہلے پائیدار ماحولیاتی سیاحت کے ایسے خیال کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے، جو قدرتی علاقوں کے تحافظ کو یقینی بنائیں۔

دوسرئ بات یہ کہ سیاحت کو ترقی دینے کے لیے ٹور پراڈکٹس تیار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ دنیا بھر کے سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے ساحلی تفریحی مقامات پر ساحلی سیاحت، ایڈونچر ٹورازم جیسے ہائیکنگ، کوہ پیمائی یا صحرائی سفاری اور مذہبی سیاحت جیسے گردواروں، مندروں کے تحفظ اور سہولیات کو یقینی بنائی جائے۔

س

 کیا بلوچستان جیسی نظر انداز جگہ کو سیاحتی مرکز بنایا جا سکتا ہے؟

Advertisement

ارم خان: ہم سمجھتے ہیں کہ سیاحت اور ترقی کے حوالے سے بلوچستان ان خطوں میں سے ایک ہے جن کا استعمال نہیں کیا گیا۔ اس میں خوبصورت اور رواں دواں شہری مراکز، قدرتی عجائبات، خوبصورت ساحلی پٹی، شاندار تاریخی تہذیبیں، پہاڑوں کا ایک انوکھا سلسلہ، دل موہ لینے والی میٹھی چیزیں، گرم گرمیاں اور برفانی سردیاں، اور ہر جگہ بے مثال خوبصورتی ہے۔ ہم بلوچستان کو اگلے سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

چونکہ میں بلوچستان کی باقاعدہ سیاح ہوں، میں زیارت، صحرائے خاران، خوبصورت چاغی کی پہاڑیوں اور اس کے معدنی ذخائر، بولان کے پہاڑوں، کوئٹہ کا جادوئی شہر اور اس کے گردونواح اور کنڈ ملیر سے گوادر تک پھیلے ہوئے ساحلوں کو دیکھتی ہوں۔ پاکستان کے اس غیر دریافت شدہ اور سیاحوں کی رسائی سے محروم اس صوبے میں دریافت کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

اس گفتگو کو بین الاقوامی سفری ماہر میکسم سوچکن کے اپنے ایک مضمون کے شاندار جملوں کے ساتھ ختم کرنا پسند کروں گی ’’اگر آپ اس پر کام کریں گے تو سیاح آئیں گے‘‘!۔۔۔ انفراسٹرکچر کی تیاری کے بغیر سیاحتی صنعت کو فروغ نہیں دیا جاسکتا ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی میں ای چالان کا نفاذ؛ 8 روز کے دوران خلاف ورزیوں پر 25 کروڑ جرمانہ
یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری
پہلا ون ڈے، 98 رنز پر جنوبی افریقا کی پہلی وکٹ گرگئی
صدرِ مملکت اور وزیراعظم کا فتنہ الہندوستان کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
نیویارک کی میئرشپ کا فیصلہ آج، ظہران ممدانی سب سے آگے
سپریم کورٹ کیفے ٹیریا میں گیس دھماکہ، 12 افراد زخمی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر