
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ چیئر مین سینیٹ کے معاملے پر قربانی ملک کی لیڈنگ جماعتوں کو دینی چاہیے،بلوچستان کو قربانی کا بکرا نہیں بنانا چاہیے۔
جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ ہمارے پاس ن لیگ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (فے )کے بھی ممبر آئے، اگر ہارس ٹریڈنگ کا معاملہ ہوتا تو ہم ملاقاتیں بند کمروں میں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ چیئر مین سینیٹ ہماری پارٹی کے رکن ہیں، سینیٹ کے معاملے میں جس طرح بلوچستان کو لایا جا رہا ہے باقی چیزوں میں بھی اہمیت دی جائے۔ماضی میں کبھی سینیٹ میں ان ہاؤس تبدیلی کی بات نہیں کی گئی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ چیئر مین سینیٹ کی تبدیلی پر ہم نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی، ہم اپوزیشن کو سمجھانا چاہ رہے ہیں کہ یہ فرد واحد کا مسلہ نہیں ہے، تحریک سے سینیٹ کے کردار پر اثر پڑے گا،اپوزیشن جماعتوں کی آپسی خلش پر چیئر مین سینیٹ کی تبدیلی فیصلہ بہتر نہیں ہے۔
ریکوڈک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ریکوڈ ک پر جذباتی فیصلہ کرنے والے تو ریکوڈ ک کا جرمانہ نہیں دیں گے، جرمانے کی ادائیگی تو ہمیں کرنا پڑے گی ۔
جام کمال کا مزید کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے آنے پر ریکوڈک معاملے پر مشاورت کریں گے۔
وزیر اعظم کے دورہ امریکا سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہمیں وزیر اعظم کے دورے کی مکمل معلومات ہونی چاہیئں ۔
انہوں نے کہا کہ دورے سے قبل پاکستان کے خلاف لابنگ کی جا رہی تھی تاہم بین الاقوامی اور امریکی میڈیا میں پاکستان کو جو مثبت مقام حاصل ہوا اس پر وزیراعظم مبارک باد کے مستحق ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News