
پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے فاطمہ کے کیس کی پیروی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فاطمہ پر تشدد کیس اب پنجاب حکومت ویمن اتھارٹی دیکھے گی اور ملزم او انجام تک پہنچائیگی، جبکہ ایف آئی آر بھی درج کی جائیگی اور مکمل کاروائی بھی کی جائیگی۔
فاطمہ سہیل کے وکیل بیرسٹر احتشام امیر الدین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ڈومیسٹک وائلنس کی تعریف نہیں ہوسکتی ہے، قانون اور مذہب بھی بیوی پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اگر تشدد کا نشان نہیں ہے تو کیا پولیس کارروائی نہیں کرے گی؟
جبکہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ آج جب میڈیا کے سامنے پیش ہوئے تو مجھے محسن سے ڈر نہیں لگا ہے لیکن محسن نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر پولیس اسٹیشن پیش ہونے کا جھوٹ بولا ہے۔
فاطمہ نے مزید بتایا کہ قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہتی ہوں کہ اس نے مجھ پر تشدد کیا اور میں نے محسن عباس کے میسجزبھی سب کو دیکھائے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News