
شہر کراچی میں ٹارگٹ کلرز کی کارروائیاں ایک بار پھر سر اٹھانے لگیں، دہشت گردوں نے ڈاکٹرز کو نشانہ بنا نا شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی شہرکے علاقے گلشن میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے آرتھوپیڈک ڈاکٹر حیدر عسکری جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ گلشن اقبال تھانے میں ڈاکٹر عسکری کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں قتل کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی عائد کی گٸیں ہیں اور مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سید عسکری کو آج دوپہر میں رہائش گاہ کے قریب نشانہ بنایا گیا جبکہ طریقہ واردات سے معاملہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت بھی ہوسکتا ہے لیکن مقتول ڈاکٹر عسکری کی تاحال کسی سے دشمنی سامنے نہیں آئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے کار پر ایک گولی ماری ، جو سینے میں لگی جبکہ واقعہ گلشن اقبال میں کے ڈی اے مارکیٹ کے قریب پیش آیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں کہ ڈاکڑ عسکری حیدر کا قتل فرقہ وارانہ دہشت گردی ہے جبکہ اہل خانہ سے بات چیت کرنے سے معلوم ہوا ہے کہ ڈاکڑ عسکری کو کچھ عرصے قبل دھمکیاں ملی تھیں۔
اہل خانہ کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکڑ عسکری حیدر نماز جمعہ پڑھنے کے لئے نکل رہے تھے جب گاڑی میں بیٹھے حملہ آور نے نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ ڈاکڑ عسکری کورنگی میں واقع گورنمنٹ اسپتال اور گلشن اقبال میں واقع رب میڈیکل سینڑ میں ملازمت کرتے تھے اور اہل خانہ کے بیان کے مطابق ڈاکٹر عسکری کو پچھلے چند روز سے دھمکیاں بھی موصول ہورہی تھیں۔
دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ باقر زیدی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں محرم الحرام سے قبل شیعہ نسل کشی کا واقعہ افسوس ناک ہے، ماہر امراض قلب ڈاکٹر حیدر عسکری کی ٹارگیٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقع کا فوری نوٹس لیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت سے ڈاکٹر حیدر عسکری کے قاتلوں کو فل الفور گرفتار کرنے کی گذارش بھی کی ہے۔
ڈاکٹر حیدر عسکری نے قتل پر انکا کہنا تھا کہ محرم کی آمد سے قبل شہر میں اس طرح کا واقعہ ہونا فرقہ واریت کو ہوا دینا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News