
پاکستانی ڈاکٹرز نے کشمیریوں کے علاج کے لیے لائن آف کنٹرول جانے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق یوایچ ایس اور پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیکل کامشترکہ علامیے کے مطابق پاکستانی ڈاکٹرز نے وائس چانسلر کی سربراہی میں مقبوضہ کشمیر میں ڈاکٹرز کا وفد بھجوانے کے لئے یو این سیکیورٹی کونسل کو خط لکھ دیا۔
پاکستانی ڈاکٹرز نے اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کو خط میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحت عامہ کی ابتر صورت حال ہے، تشویش ناک حالت میں مبتلا مریضوں کو بھی کشمیر سے باہر نیہں بھیجا جارہا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی مدد اور علاج کے لیے مقبوضہ کشمیر جانا چاہتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی خوراک، ادویات کی سپلائی بھی نہیں دی جارہی ہے۔
پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ بھارت ڈاکٹرز کی ٹیم کو کشمیریوں کو علاج معالجہ کرنے دے۔
وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جانے کے لیے یو این سیکیورٹی کونسل کے ریفرمس نمبر 2417 کے مطابق اجازت مانگ لی ہے ،اگر یو این سیکیورٹی کونسل نے اجازت نہ دی تو کشمیریوں کی مدد کے لیے ایل او سی کراس کریں گے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 26 روز سے لاک ڈاؤن کے باعث عوام گھروں میں محصور اور حریت قیادت قید ہے، جگہ جگہ بھارتی فورسز کے ناکوں کے باعث مریضوں کو ادویات اور اسپتال جانے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
اس کے علاوہ بھارتی فورسز اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال بھی کررہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News