
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکر نے کہا ہے کہ نواز شریف فیملی کا سوائے منی لانڈرنگ کے کوئی کاروبار نہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ آج بہت بڑا انکشاف کر رہا ہو ں کہ چوہدری شوگرملز بنانے کیلیے نوازشریف کےدور حکومت میں پندہ ملین ڈالراسٹیٹ بینک سے قرض لیا گیا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے لیے قرضہ مشکوک طریقے سے لیا گیا، یہ پیسہ ڈائریکٹ چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں آیا۔
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ آڈٹ رپورٹ میں بھی حکومت سے کروڑوں روپے سبسڈی لینے کا ریکارڈ ہے،اتنی بھاری رقوم لینے کے باوجود چینی ایکسپورٹ ہی نہیں کی گئی۔
شہزاد اکبر کا یہ بھی کہنا تھا کہ2008میں مریم نواز کو چوہدری شوگرملز کےشیئر ٹرانسفر کردیئےجاتےہیں۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم نواز2010 میں یوسف عباس کو شیئر ٹرانسفر کر دیتی ہیں، پھر یہ شیئرناصر لوتھا اوراُس کےبعد حسین نوازکوٹرانسفرکردیئےجاتے ہیں۔
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ وصولیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، ریکوری ہوتی ہے کیسز بنانے سے، ریکوری ہوا میں نہیں ہو سکتی، کچھ مجرموں کے بارے میں کہوں گا بہت سخت جان ہوتے ہیں جبکہ ہمارے پاس جو بھی شواہد آئیں گے ہم نیب کو دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News