
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ درخشاں پولیس نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق میئر کراچی کی درخشاں تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جن تین جوانوں کی کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں ہوئیں انکا تھانہ یہی لگتا ہے، ایف آئی آر کے لیے دخواست دی جو مسترد کردی گئی۔
میئر کراچی وسیم اختر نے ڈی آئی جی ساؤتھ سے کہا کہ اگر ایف آئی آر میری مدعیت میں نہ کٹی تو عوام میں جاؤں گا، وزیراعلیٰ کو بھی بتاؤں گا کہ مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ہے۔
میئر کراچی وسیم اختر نےیہ بھی کہا کہ ہماری ایف آئی آر تو نام سے کٹ جاتی ہے، میری 40 ایف آئی آر نام سے کٹی ہوئی ہیں، ڈی آئی جی صاحب یہ قابل قبول نہیں ہے۔
میئر کراچی وسیم اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ کونسا شہر بنتا جارہا ہے، کے الیکڑک شہریوں کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے اب تک بارشوں میں کراچی کے تیس لوگ مر گئے۔
واضح رہے کہ کراچی میں مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات ڈیفنس، اورنگی ٹاؤن، کھارادر، سولجر بازار اور منگھوپیر سمیت دیگر علاقوں میں پیش آئے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ روز کرنٹ لگنے سے سے تین نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے، جاں بحق ہونے والے تینوں دوستوں کی نماز جنازہ طوبیٰ مسجد میں ادا کردی گئی ہے۔
اس سے قبل پچھلی بارش میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں بچوں اور خواتین سمیت 22 لوگ جان سے گئے تھے۔ یعنی دس دن میں تیس سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News