
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برآمدات و ترسیلات زر بڑھاکر اور درآمدات کم کرکے بیرونی ناہمواریوں میں کمی کی حکومتی کاوشیں بارآور ثابت ہورہی ہیں۔
تفصیلات کے مطا بق سماجی رابطہ کی ویب سا ئٹ ٹوئٹر پراپنے ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 6 ارب ڈالر کم ہے جبکہ رواں برس جولائی کا خسارہ گزشتہ سال جولائی 2018 کے مقابلے میں 73 فیصد یا 1.5 ارب ڈالر کم ہے۔
برآمدات و ترسیلات زر بڑھاکر اور درآمدات کم کرکے بیرونی ناہمواریوں میں کمی کی حکومتی کاوشیں بارآور ثابت ہورہی ہیں۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 6 ارب $ کم ہے جبکہ رواں برس جولائی کا خسارہ جولائی 2018 کے مقابلے میں 73% یا 1.5 ارب $ کم ہے جو یقیناً ایک بڑی کامیابی ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 21, 2019
وزیراعظم عمران خان کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گزشتہ سال جولائی کےمقابلےمیں ڈیڑھ ارب ڈالرکم ہوا، جو ایک بڑی کامیابی ہے
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے معیشت کی بہتری کے ثمرات سامنے آنے پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لکھاکہ درآمدات کم کرنے اور برآمدات بڑھانے کی حکومتی پالیسی کے مثبت نتائج آرہے ہیں۔حکومت کی بیرونی ادائیگیوں کے توازن پر توجہ مرکوز ہے ۔
تحریک انصاف کی حکومت کے ایک سال میں پیداواری شعبہ کی شرح نمو گیارہ فیصد تک گھٹ گئی، آٹوموبائل سیکٹرمیں11 فیصد،اسٹیل سیکٹرمیں11 فیصد،ادویات سازی میں سات اعشاریہ چھ،پیپرسازی میں دو اعشاریہ پانچ فیصد کمی ہوئی جبکہ کیمیکل کاشعبہ تین اعشاریہ چھ، ٹیکسٹائل کاشعبہ صفراعشاریہ انیس فیصد متاثر ہوا۔
واضح رہے کہ مالی خسارے میں کمی سے حکومت کو یقینی طور پر ریلیف ملے گا جو اسے پورا کرنے کے لیے ڈونر ایجنسیوں، کمرشل بینکوں اور دوست ممالک سے قرضے لے رہی تھی۔اس خسارے میں بڑے پیمانے پر کمی کی سب سے بڑی وجہ درآمدات کو روکنے کے لیے حکومتی اقدامات ہیں۔
ماہرین معاشیات کا کہنا تھا کہ اگر ملک مالی سال 2020 میں جاری مالی خسارہ کم کرکے ایک ہندسے میں لے آتا ہے تو صورتحال حکومت کے قابو میں آجائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News