
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وڈیو اسکینڈل میں ملوث جج ارشد ملک کو لاہور ہائی کورٹ واپس بھیجنے کے احکامات جاری کردئے۔
تفصیلات کے مطابق ارشد ملک کے خلاف چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایات پر قائم مقام رجسٹرار نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق جج ارشد ملک بادی النظر میں مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی اور پریس ریلیز میں اعتراف جرم کرلیا ہے، ان کے خلاف تادیبی کارروائی لاہور ہائی کورٹ کرے گی۔
سپریم کورٹ میں جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ کل چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سنائےگا۔
واضح رہے کہ 6 جولائی 2019 کو پاکستان مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت نے پریس کانفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو جاری کی جس میں مبینہ طور پر یہ بتایا گیا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو نواز شریف کو سزا سنانے کے لیے بلیک میل کیا گیا۔ اس بنیاد پر مریم نواز نے یہ مطالبہ کیا کہ چونکہ جج نے خود اعتراف کرلیا ہے لہٰذا نواز شریف کو سنائی جانے والی سزا کو کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کیا جائے۔
تاہم جج ارشد ملک نے ویڈیو جاری ہونے کے بعد اگلے روزایک پریس ریلیزکےذریعے اپنے اوپرعائد الزامات کی تردید کی اورمریم نواز کی جانب سے دکھائی جانے والی ویڈیو کو جعلی۔ فرضی اور جھوٹی قرار دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News