
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں محدہ عرب امارات کے وزیر خار جہ عبداللہ بن زائد النہیان کی طرف سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کی۔
اس موقع پر یو اے ای کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید النہیان نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا پرتپاک انداز میں خیر مقدم کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، عشائیے میں مدعو، مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے غیر رسمی ملاقاتیں اور گفتگو شنید کرتے رہے۔
شاہ محمود قریشی نے تقریب میں یو اے ای کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید النہیان سے ملاقات میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کشمیریوں کے سفیر بن کر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تشریف لائے ہیں تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے جھوٹے پراپگنڈے کو دنیا بھر کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ سیکریٹیریٹ نیویارک میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی برطانوی وزیر لارڈ طارق احمد آف ویمبلڈن سے بھی ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال, انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں،سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں لیکن ہندوستان نے گزشتہ 53 روز سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے 80 لاکھ انسانوں کو محصور کر رکھا ہے۔
وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کے جھوٹے الزامات لگانے کی کوشش کر رہا ہے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت، بین الاقوامی مبصرین اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں آنے کی اجازت کیوں نہیں دے رہا۔
برطانوی وزیرلارڈ احمد طارق احمد نے شاہ محمود قریشی کے جواب میں کہا کہ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں کے تحفظات بھی ہم تک پہنچ رہے ہیں اور ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے برطانوی معاونت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News