
سائبر کرائم کورٹ نے جج ارشد ملک سے متعلق ویڈیو کیس کے اہم ملزم ناصر جنجوعہ سميت تين ملزمان کی عبوری ضمانتیں خارج کر دیں جس کے بعد ايف آئی اے نے تينوں کو گرفتار کرلیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق سائبر کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے جج ارشد ملک ویڈیو کیس کی سماعت کی جس میں انہوں نے ناصر جنجوعہ سمیت 3 ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا ۔
سماعت کے دوران ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل کلیم اللہ تارڑ نے بتايا کہ تمام ملزمان کا کیس ميں اہم کردار ہے اوران کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
دوران سماعت وکیل صفائی نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ ملزمان کا جج کی ویڈیو سے براہ راست کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ان لوگوں نے ویڈیو بنائی ہے۔
اس موقع پر ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے، ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں اور ان سب کا معاملے میں خاص کردار ہے۔
کیس میں دلائل سننے کے بعد جج طاہر خان نے تینوں ملزمان کی عبوری ضمانتیں خارج کردیں جس کے بعد ایف آئی اے نے ملزمان کو کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہی گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ رواں سال 6 جولائی کو مریم نواز نے صدر ن لیگ شہباز شریف کے ہمراہ کی جانے والی ایک پریس کانفرنس کے دوران العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میڈیا کے سامنے پیش کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News