اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی گول میز کانفرنس ہوئی ۔
کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ ء خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو دنیا بھر کے سامنے لانے اور پے در پے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔
گول میز کانفرنس میں ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل رسکیو کمیشن سمیت انسانی حقوق پر کام کرنے والی بین الاقوامی این جی اوز کے نمائندے شامل تھے۔
کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئےمخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستان نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 کی کوئی اہمیت نہیں، ہمارا مؤقف ہے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا گذشتہ 54 روز سے مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ انسان مسلسل کرفیو کی وجہ سے انتہائی کرب میں ہیں اور عالمی برادری کی جانب امید افزا نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تشکیل دیئے گئے “کشمیرسیل” کا تیسرا باضابطہ اجلاس ہوا تھا۔
اجلاس میں مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نےآج مظفرآباد میں ہندوستان سمیت دنیا بھر کو واضح اور دوٹوک پیغام دیا ہے کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گا۔
وزیر خارجہ نے کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے اطمینان محسوس ہو رہا ہے کہ ہماری کاوشیں بارآور ثابت ہورہی ہیں،دنیا نے جس طرح مقبوضہ جموں و کشمیر کی گھمبیر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا وہ غیرمعمولی ہے۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی طرف سے بھی مثبت ردعمل سامنےآرہا ہے اور اب کشمیر پہلی دفعہ یورپین پارلیمنٹ میں بطور ایجنڈا زیر بحث آئےگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
