پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ کی تاریخ مشترکہ طور پر طے کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کرنے ماڈل ٹاؤن جا پہنچے، ملاقات میں مولانافضل الرحمان نے نون لیگ کی قیادت کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دیدی۔
اجلاس میں ن لیگ کے راجا ظفر الحق، احسن اقبال ، مریم اور نگزیب اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ،جے یو آئی کے اکرم خان درانی اور مولانا امجد خان شریک تھے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ،اس کے علاوہ ملاقات میں وفاقی حکومت کے خلاف اسلام آباد لاک ڈاؤن کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے بعد ن لیگ کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال اور جے یو آئی کے اکرم خان درانی نے میڈیا سے گفتگو کی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو ملاقات کی دعوت دی تھی، دونوں جماعتوں نے آزادی مارچ کے مقاصد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 30 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوگا جس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کو بھی آ کر ہماری جماعت کو اعتماد میں لینے کی دعوت دی ہے۔
جبکہ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جارہے ہیں،جمیعت علمائے اسلام مشترکہ مارچ کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ٍ
رہنما اکرم درانی نے مزید کہا کہ ن لیگ نے ہمیں اپنی سی ای سی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے، ہم اکھٹے مل کر آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی مولانا فضل الرحمٰن کے دھر نے میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
