
ویڈیو لنک کے ذریعے لاہور رجسٹری میں سب اکاؤنٹنٹ محمد بخش کی آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔
چیف جسٹس نے واضح کیا کہ اس کیس میں تو ملزم ساری سزا بهگت کر گهر جا چکا ہے. اس کیس میں تو دو بلین کا گهبن ہوا ہے. ایک سب اکاؤنٹنٹ نے دو بلین کا کهبن کر لیا حیرت کی بات ہے.ملزم کے وکیل نے پوچھا کہ کیا اس کیس میں کوئی ریکوری ہوئی تهی. چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جی اس کیس میں 13 کروڑ ریکور کر لیا گیا تها.
ہائی کورٹ نے محمد بخش کے رشتہ داروں کی جائیدادیں بهی ضبط کرنے کا حکم دیا. ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے بے نامی داروں کو سنے بغیر ہی انکے خلاف فیصلہ دے دیا. سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ بے نامی داروں کو سننا ضروری ہے. احمد بخش نے اپنے بہن بهائیوں اور بیٹی کے نام پر اکائونٹ کهلو کر رقم منتقل کی.
سرکاری وکیل نے نوسوال کیا کہ محمد بخش کے بهائیوں نے جائیدادیں کب خریدیں جس پر چیف جسٹس نے بتایا کہ محمد بخش پر 1991 میں کرپشن الزام لگا جبکہ جائیدادیں 1990 میں خریدیں گئیں.
ملزم کے وکیل نے استفسار کیا کہ اس کا مطلب ہے جائیدادیں تو پہلے سے موجود تهیں. چیف جسٹس ہائی کورٹ کو بے نامی داروں کو سننا چاہیے تها. چیف جسٹس عدالت نے درخواستیں نمٹا دیں اور کہا کہ ملزم محمد بخش اپنی سزا پوری کر چکا ہے. عدالت ہائی کورٹ سیول اور کرمنل اپیلوں کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرے. چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News