
میئر کراچی وسیم اختر کہتے ہے اس شہر کا کوئی ماسٹر پلان نہیں ہے جو کوئی بھی کراچی کیلئے کام کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میئر کراچی نے فیڈریشن ہاوس میں کہا ہے کہ گزشتہ تین سال سے میں یہی کہہ رہا ہوں کہ جب تک تیسرے درجے کی حکومت اور بلدیاتی ادارے مضبوط نہیں کئے جائیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا اور اب اس شہر کو تاجروں اور صنعت کاروں کی مدد کی ضرورت ہے۔
ان کا کہناتھا کہ تاجربرادری اس شہر کو اون کرے اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، حکومتی ذمہ داروں کو بتانا ہو گا کہ ملک کی مضبوطی اور کراچی کے مسائل حل کرنے کے لئے نظام درست کریں۔
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کے سی آر کی بحالی میں سنجیدہ نہیں ہے، بی ٹی ایس اور امپورٹ ٹیکسز میں سے ایک فیصد میئر بننے کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی تھی انہوں نے 25 ارب روپے کا پیکیج منظور کیا اس میں سے دس ارب آ چکےہیں لیکن اس میں سے ایک ارب فائر بریگیڈ کی ترقی کے لئے تھا مگر گورنر ہاؤس میں اس کی ایل سی نہیں کھل رہی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ محدود وسائل میں رہتے ہوئے بھی یہ محکمہ بہتر کام کر رہا ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کی صورت حال بہت خراب ہے کے سی آر شہر کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News