اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترکی کے وزیرِ خارجہ میولود چاوش اوغلو سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نےمقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ ء خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے فلور پر جس طرح ترک صدر رجب طیب اردگان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے اس سے مظلوم کشمیریوں کو بہت حوصلہ ملا ہے۔
وزیر خارجہ نے او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے متفقہ اعلامیہ کے اجراء میں ترکی کی بھر پور معاونت پر ترک وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بحرین کے ہم منصب سے بھی ملاقات کر کے کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا پردہ چاک کردیا۔
ملاقات میں شاہ محمودقریشی نے بحرین کے وزیرخارجہ شیخ خالدبن احمدبن محمدالخلیفہ کو کشمیر میں جاری انسانی حقوق خلاف ورزیوں سمیت باہمی دلچسپی کےامور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمودقریشی نےبحرین کےوزیرخارجہ کو بتایا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ بھائی چارگی کے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بحرین میں پاکستانیوں کی بڑی تعداداقتصادی ترقی میں کرداراداکر رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے بحرین کے ہم منصب کو آگاہ کیا کہ کشمیر میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے،عوام کو جان بچانے والی ادویات اورخوراک تک میسرنہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں9لاکھ فوج تعینات کررکھی ہے، نوجوانوں،بچوں کوگھروں سےاغواکرکےبدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، بھارت کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے آبادیاتی تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا کہ بحرین کشمیریوں کوبھارتی استبدادسےنجات دلانےمیں کرداراداکرے ، جس پر بحرین کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کےدورہ بحرین کےمنتظرہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
