Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہندوستان کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمد کرنا ہوگا، شاہ محمود قریشی

Now Reading:

ہندوستان کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمد کرنا ہوگا، شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ

وزیر خارجہ نےسوئیس ٹی وی کو انٹرویو دیا ہے جس میں اس بات کو واضح کیا گیا کہ  مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ ذرائع مواصلات پر پابندی کی وجہ سے حقائق سامنے نہیں آرہے لیکن میں بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے کردار کو ضرور سراہوں گا۔

 بہت سے یورپی یونین کے ممالک اس صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہیں لیکن اپنی سیاسی وجوہات کی بنا پر آواز نہیں اٹھا رہے ہندوستان نے پانچ اگست کو جو اقدام اٹھائے وہ سب کے لیے حیران کن تھے کیونکہ بھارت میں لوگوں نے اس کو قبول نہیں کیا یہ ان کے اپنے قوانین کے منافی تھے اقوام متحدہ کے چارٹر، سیکورٹی کونسل کی قرارداروں اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف تھے۔ ہندوستان کی اپوزیشن جماعتوں نے ان اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی انڈین سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشنز دائر کی گئیں ہندوستان کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرارداروں پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔

 ہندوستان فوری طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر سے کرفیو اٹھانے لوگوں کو جینے کا حق دے ان کے بچے سکول نہیں جا پا رہے مریضوں کو طبی سہولیات میسر نہیں ہو رہیں ہماری حکومت جب اقتدار میں آئی تو ہم نے ہندوستان کو مذاکرات کی پیشکش کی لیکن ہندوستان نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہندوستان کی موجودہ حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ان حالات میں مجھے مستقبل قریب میں دو طرفہ مذاکرات کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی کیونکہ ہندوستان بار بار اپنی پوزیشن تبدیل کر رہا ہے ۔

پاکستان اور بھارت کے مابین تیسرے فریق کی طرف سے مصالحت ہی واحد آپشن ہے مجھے پتہ چلا ہے کہ سوس حکام نے ہندوستان کے رہنماؤں کے ساتھ متوقع ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کو ایجنڈے میں شامل کیا ہے جو کہ خوش آئند ہے طالبان کا مذاکرات کی میز پر آنا، القاعدہ اور آئی ایس ایس سے لاتعلقی کا اظہار کرنا، طالبان کا یہ عندیہ دینا کہ افغانستان کی سرزمین امریکہ یا ان کے اتحادیوں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں استعمال نہیں ہو گی یہ ساری مثبت پیش رفت ہیں میرے خیال میں ان مذاکرات کو بحال ہونا چاہیے کیونکہ اس طرح انٹرا افغان مذاکرات کی راہ ہموار ہو گی افغانستان میں امن و استحکام کی امید پیدا ہو گی اور یہ مذاکرات یقیناً آسان نہیں ہوں گے لیکن مذاکرات کو موقع ملنا چاہئے۔

 طالبان اپنا ذہن اور سوچ رکھتے ہیں ہم نے خطے میں قیام امن کے لئے اپنا مصالحانہ کردار ادا کیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملٹری آپشن افغانستان کے مسلے کا حل نہیں ہے اور امریکہ نے بھی ہماری بات سے اتفاق کیا اسی وجہ سے ساری پیش رفت ہوئی اور مذاکرات شروع ہوئے۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر