شہر قائد کی تاجر برادری اور مئیر کراچی نے آرٹیکل 149 کے نفاز کی حمایت کا اعلان کردیا جبکہ پی ایس پی اور سندھ کی قوم پرست جماعتوں نے آرٹیکل کی مخالفت کردی ہے ۔
میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ شہر کی بہتری کے لیے آرٹیکل 149(4)کا نفاذ کیا جاسکتا ہے، کسی بھی آئنی اقدام کی حمایت کرینگے۔
کراچی چڑیا گھر کو بہتر بنانے کے لئے انٹر نیشنل این جی او جوائنٹ بینڈ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تقریب سےخطاب میں میئر کراچی کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 149(4) آئین میں موجود ہے ، ، جو بھی آئینی اقدام ہوگا وہ اس کی حمایت کریں گے ۔
کراچی کی تاجر برادری نے بھی آرٹیکل 149 کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ صدر کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا کہنا ہے اس وقت کراچی کا انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے جبکہ سندھ حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے اگر شہر میں آرٹیکل 149 کے تحت صورتحال بہتر ہوتی ہے تو اس سے بہتر کوئی بات نہیں ۔
دوسری جانب وفاقی وزیر فروغ نسیم کا کراچی میں آرٹیکل 149 لگانے کے عندیہ پر گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سربراہ پیرپگارانے فروغ نسیم کے بیان پر حیرت کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کا کنٹرول وفاق کے حوالے کرنا ون یونٹ کے مترادف ہےجبکہ کراچی کو الگ کرنے کی بات ناقابل فہم اور ناقابل قبول ہے۔ فروغ نسیم کو چاہیے کہ وہ دارالحکومت کراچی واپس لانے کا مطالبہ کریں۔
پی ایس پی نے بھی آرٹیکل 149 کی مخالفت کی ہے، سیکریٹری جنرل رضا ہارون نے کہا کہ آرٹیکل 149 کراچی کے مسائل کا حل نہیں، یہ صوبائی خودمختاری پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کراچی کے لیے فوری طور پر 5 ارب روپے کا ریلیف فنڈ جاری کریں۔
جبکہ سندھ سول سوسائٹی نے 22ستمبر کو کراچی پریس کلب پر احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی جانب سے کراچی کی موجودہ صورتحال اور صوبائی حکومت کی نااہلی پر کراچی میں آرٹیکل 149 کے نفاذ کی تجویز دی تھی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
