
خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے متعلقہ ڈی اوز کو طالبات کے لیئے پردہ لازمی کیئے جانے کا فیصلہ واپس لینے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
وزیر اطلاعات کے حکم کے مطابق صوبائی حکومت نےسرکاری اسکولوں میں چادر،عبایا لازمی قرار نہیں دیا،انکا کہنا تھا کہ پردہ ہمارے مذہب اور کلچر کا حصہ ہے مگر کسی پر زبردستی فیصلہ مسلط نہیں ہوگا۔
انکا کہنا تھا ۔صوبے کے ماحول کی وجہ سے طالبات کے لیے پردہ لازمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی وجہ بچیوں کاجنسی حراسگی سے تحفظ کروانا ہے۔
سماجی رابطی کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ’’حجاب اسلامی تہذیب کی پہچان‘‘ اورکے میں حجاب کے فیصلہ کی وجہ سے ’حجاب‘ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے ۔
اس سے پہلے خیبر پختونخواہ میں مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش نے صو بے بھر میں فیصلہ نافذ کیا تھا، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن آفیسرکا موقف ہے کہ والدین کی درخواست پر یہ فیصلہ کیا گیا لیکن جہاں کچھ لوگ اس فیصلے کے حق میں ہیں وہیں کچھ اس کے خلاف بات کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں طالبات کے لیے پردہ لازمی کر دیا گیا ۔
مشیر تعلیم خیبر پختونخوا ضیا اللہ بنگش کے مطابق طالبات کے لیے پری پور اور پشاور کے بعد پردہ کا فیصلہ اب صوبہ بھر میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News