
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دو بڑے مالیاتی خساروں پر قابو پالیا ہے۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی تو پاکستان اقتصادی بحران میں مبتلا تھا، دوست ممالک سے 7 ارب ڈالر سے زیادہ کےقرضے حاصل کیےجبکہ عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ 10 ارب ڈالر سے زیادہ کے معائدے کیےگئے ۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے معاشی بہتری کیلئے اپنے اخراجات میں کمی کی ہے ۔پرائم منسٹر آفس کے اخراجات میں کمی کی گئی پانچ لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو نیٹ میں شامل کیا گیا۔سول حکومت کے اخراجات میں40 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی جبکہ وزیراعظم ہاؤس اور فوج سمیت ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کرکے 5500 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے دو بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے ۔تجارتی خسارہ 9 ارب ڈالر سے کم کرکے 5.7 ارب ڈالر پر لے آئے ہیں ۔تین ماہ میں تجارتی خسارے میں 35 فیصد جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 36 فیصد کمی آئی ہے۔
حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پہلی سہ ماہی میں مالیاتی خسارے میں کمی آئی ۔پچھلے سال خسارہ 738 ارب تھا اس سال تین ماہ میں 476 ارب رہا۔تین ماہ میں نہ اسٹیٹ بینک سے قرضہ لیا نہ سپلیمنٹری گرانٹ دی ۔
انہوں نے کہا کہ نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 406 ارب حاصل کیےجس سے آمدنی میں اضافہ اور اخراجات میں کمی آرہی ہے۔ نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 1006 ارب حاصل ہونے کی توقع ہے۔
مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کے تحت لایا گیا ہے،گزشتہ تین ماہ سے ایکسچینج ریٹ اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں جبکہ تین سال بعد پہلی باربیرونی سرمایہ کاری میں 340 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News