
سپریم کورٹ آف پاکستان نے دہشتگردی کی تعریف سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔
جاری کردہ فیصلے کے مطابق مذہبی ،نظریاتی سیاسی مقاصد کےحصول کیلئے پرتشدد کارروائی دہشتگردی ہے، عوام میں خوف وہراس پھیلانا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا، فورسز پر حملے بھی دہشتگردی ہے جبکہ ذاتی دشمنی پر جلاؤ گھیراؤ اور بھتہ خوری دہشتگردی نہیں ہے۔
فیصلے میں منصوبے کے تحت مذہبی فرقہ واریت پھیلانے کو دہشت گردی قرار دیا گیا ہے جبکہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور لوٹ مار کرنا دہشت گردی ہے اور قانون نافظ کرنے والی ایجنسیوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے بهی دہشت گردی میں شامل ہے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ذاتی دشمنی اور عناد کے باعث جلاوٴ گھراوٴ اور بھتہ خوری دہشت گردی نہیں ہے جبکہ اغوا برائے تاوان جیسے جرائم کو شامل کرنے سےدہشت گردی کے اصل مقدمات کے ٹرائل میں تاخیر ہوتی ہے۔
سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ سے سفارش کی کہ وہ دہشتگردی کے حوالے سے نئی تعریف کا تعین کرے کیونکہ قانون میں دہشت گردی کے حوالے سے کئی اقدمات اور ڈیزائن ایسے شامل ہیں جن کا دہشت گردی سے دور کا تعلق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News