
قائم مقام صدر مملکت صادق سنجرانی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک کی چودھری برادران سے ملاقات ہوئی۔
صادق سنجرانی اور پرویز خٹک کی چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات اسلام آباد کی رہائش گاہ پر ہوئی۔
ملاقات میں قائم مقام صدر صادق سنجرانی اور پرویزخٹک نے چودھری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی جبکہ چودھری برادران کے ساتھ اپوزیشن کے آزادی مارچ، دھرنا اور موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔
۔ اس موقع پرارکان قومی اسمبلی مونس الٰہی، سالک حسین، صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر بھی شریک ہیں
دوسری جانب اس سے کچھ دیر قبل وزیر دفاع پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب رہبر کمیٹی سے میٹنگ ہوگی تو کوئی لائحہ عمل طے ہوگا۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت چلے اور کوئی نقصان نہ ہو، رہبر کمیٹی کے مزید مطالبات پر بات کریں گے، کل میٹنگ میں امید ہے کہ فیصلہ ہو جائے گا۔
وزیر دفاع پرویز خٹک کا مزید کہنا تھا کہ ہم جلوس اور دھرنوں کے عادی ہیں، کسی کو آزادی اظہار سے نہیں روکا جائے گا، عدالت نے اجازت دے دی ہے تو ہم مظاہرین کو کیوں روکیں گے، ہم نے اپوزیشن کا مارچ میں رکاوٹ نہ بننے کا مطالبہ مان لیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں پہلے اسلام آباد میں حکومتی کمیٹی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے پریس کانفرنس میں وزیردفاع پرویز خٹک نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا وزیراعظم سے استعفی مانگنے کا مطلب ہے کہ وہ اسلام آباد پرچڑھائی کرنا چاہتے ہیں۔ ہم تمام اپوزیشن جماعتوں سے درخواست کر رہے ہیں کہ آکر بات کریں کیونکہ اگر آپ کے پاس کوئی مسئلہ، کوئی مطالبہ ہے تو بات کریں، ملک میں جمہوریت ہے جب میز پر بیٹھیں گے تو بات ہوگی تاہم اگر اپنے مطالبات سامنے نہیں لائیں گے تو پھر افراتفری ہوگی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کی فکر ہے، اگر کسی کی زندگی کو نقصان پہنچا، کاروبار خراب ہوا تو اس کا ازالہ کون کرے گا؟، ہم نے اپنے تمام کارڈز کھول دیے ہیں، اگر کل کو کچھ ہوا تو پھر کہا جائے گا کہ حکومت یہ کر رہی لیکن حکومت نے وہی کرنا ہے جو قانون کے مطابق ہوگا، حکومت نے وہی فیصلے کرنے ہیں جس سے ڈیڈلاک نہ آئے اور کسی کی جان و مال کو نقصان نہ پہنچے، اگر یہ لوگ نہیں رکیں گے تو پھر حکومت اپنی رٹ قائم کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News