
سابق وزیراعظم نوازشریف قید میں شدید بیمار ہوگئے ہیں جس کے بعد سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس انتہائی کم ہوگئے ہیں ان کی صحت کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب شہبازشریف نے کہا ہے کہ نوازشریف کو کچھ ہوا تو عمران نیازی کو قاتل ٹھہرائیں گئی اور کہا کہ نارمل پلیٹ لیٹس ڈیڑھ لاکھ سے4لاکھ کےدرمیان ہوتےہیں اور نوازشریف کےپلیٹ لیٹس 16 ہزارتک گرگئے ہیں جبکہ اور کارکن نیب آفس پہنچنا شروع ہوگئے۔
نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پلیٹ لیٹ کم ہونے کی وجہ زہر دینا بھی ہوسکتا ہے کیونکہ اتنی جلدی پلیٹلٹس کا گرنا ثابت کرتا ہے کہ گڑبڑ ہے، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نواز شریف کو فوری طور پر اتفاق ہسپتال یا حمید لطیف ہسپتال منتقل کیا جائے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نوازشریف کو خدانخواستہ نقصان پہنچا تو عوام کا ہاتھ اور عمران خان کا گریبان ہوگا جبکہ ذاتی معالج نے سرکاری رپورٹس دیکھ کر خبردار کیا ہے کہ نوازشریف کی جان کو سخت خطرہ ہے۔
مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بڑی تعداد لاہور میں نیب آفس پہنچ کر شدید احتجاج جاری جبکہ شہبازشریف اور کیپٹن صفدر سمیت رہنماوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نیب آفس پہنچ گئی۔
نیب لاہور کی جانب سے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو سروسز ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے جبکہ سروس ہسپتال میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے لئے وی وی آئی پی روم تیار کرلیا گیا ہے اور سروس ہسپتال میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی گئی پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
نیب لاہور کی جانب سے سابق وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی میاں نواز شریف سے ملاقات کی درخواست پر انہیں ملاقات کی خصوصی اجازت دی گئی ہے ۔
نواز شریف کے چیک اپ کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل کردی گئی ہے جبکہ میڈیکل بورڈ کی سربراہی پرنسپل سمز پروفیسر ڈاکٹرمحمود ایازکررہے ہیں۔
پروفیسر محمود ایاز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹ کاونٹ نارمل رینج سے کافی کم ہیں اور پلیٹ لیٹ کاونٹ کم ہونے کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زیادہ دوائیاں استعمال کرنے سے بھی پلیٹ لیٹ کاؤنٹ کم ہوجاتے ہیں، ڈینگی کی مرض میں مبتلا ہونے سے بھی پلیٹ لیٹ کم ہوجاتے ہیں، زیادہ تیز بخار ہونے کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ نواز شریف کا مکمل چیک اپ ہونے کے بعد ہی فیصلہ کر پاؤں گا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب آفس کے دفتر میں موجود ڈاکٹرز نواز شریف کو ہسپتال جانے کے لئے مناتے رہے لیکن نواز شریف ہسپتال جانے سے انکار کرتے رہے، شہباز شریف نے بھی ملاقات کرکے نواز شریف کو ہسپتال جانے کے لئے منایا تھا لیکن اس وقت بھی نواز شریف ایک گھنٹہ تک ہسپتال جانے سے انکار کرتے رہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News