
وزیردفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت نہ صرف جمعیت علماء اسلام ف سے بلکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ سے بھی بات کرنے کے لئے تیار ہے۔
اگرحزب اختلاف کے پاس کوئی ایجنڈا ہے یا کوئی مسئلہ ہے تو سامنے لائے ہم اس پر بات کریں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اگرحزب اختلاف کا مقصد صرف ملک کے حالات خراب کرنا ہے تو ہم یہ نہیں ہونے دیں گے، کچھ مشترکہ دوستوں کے ذریعے پیغام بھجوایا ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریں گے، وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ کی بات مضحکہ خیز ہے۔
پر ویز خٹک کا کہنا ہے کہ سیاست میں بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی سیاسی انتشار سے بچا جائے، ملک دشمن عناصر سیاسی انتشار سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں،پٹھان جرگے والے لوگ ہیں، پورا یقین ہے کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ بیٹھیں گے، طاقت کے استعمال کے حق میں نہیں ہوں، ایسے نہیں ہو سکتا کہ کوئی بھی بغیر ایشو کے چڑھائی کر دے۔
وفا قی وزیر کا کہنا ہے کہ پوری کوشش ہوگی 27 اکتوبر سے پہلے معاملات حل ہو جائیں، امن و امان کے حوالے سے ذمہ داری وزارت داخلہ کی ہے۔
واضح رہے کہ گز شتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورکمیٹی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پرویز خٹک کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔
وزیر دفاع پرویز خٹک کا اس اجلا س کے بعد کہنا تھا کہ کور کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مولانا فضل الرحمان سے جرگے کے لیے انھیں دعوت دی جائے گی۔
پرویز خٹک نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے رہنماؤں کو بیان بازی سے باز رکھنے کی ہدایت کر دی ہے، اس وقت پاکستان انتہائی سنگین صورتحال سے گزر رہا ہے،ہمارا کردار سب کے سامنے ہو گا، اس ملک کی بہتری کے لیے جو کچھ ہو سکتا ہے ہم کریں گے اور مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ بات آگے چل سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News