حکومت سے مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں مولانا فضل الرحمان کو نظربند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ میں ہونے والی میٹنگ میں پولیس کی اضافی نفری طلب کرنے اور ملحقہ اسکولز کوبند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیاجبکہ پولیس نے جے یو آئی (ف) کے کارکنان کی گرفتاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔
وزارت داخلہ میں شرکا پر نظررکھنے کیلیے کنٹرول روم قائم کیا جائے گا جو پنجاب، خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹریز، چیف کمشنراور پولیس حکام سے رابطے میں رہے گا جبکہ ریڈ زون سے ملحقہ سرکاری اسکول بند رکھنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
اجلاس میں کشمیر، پنجاب، بلوچستان سےاضافی پولیس نفری طلب کرنے پر بھی غور کیا گیا جس کیلئے سرکاری اسکول خالی کرائے جائیں گے جبکہ جلوس کے راستے میں آنے والی شاہراہوں کو بند کرنے کیلیے کنٹینروں کا بھی انتظام کرلیا گیا ہے دوسری جانب اٹک پولیس نے بھی دھرنے کے شرکاء کو روکنے کیلیے مشقیں شروع کردی ہیں۔
پولیس کی جانب سے جے یو آئی کارکنان کی گرفتاریاں بھی شروع ہوگئی ہیں، اسلام آباد پولیس نے دو کارکنان کو گرفتا کر کے بینرز برآمد کر لیے ہیں جبکہ کراچی پولیس نے بھی بھتہ طلب کرنے کے الزام میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تین عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
