
چونیاں کیس میں ہونے والے ڈی این ایز میں بچوں کیساتھ بدفعلی میں ملوث دو گینگز بھی ٹریس ہو گئے ہیں۔
ڈی پی او قصور کا بھی میڈیا سے گفتگو میں کہنا ہے کہ دونوں گینگز چار سے پانچ افراد پر مشتمل ہیں جبکہ دونوں گینگز کیخلاف بدفعلی کے شواہد پولیس حکام کو ڈی این اے کے بعد ملے ہیں۔
پولیس کی دونوں گینگز کے افراد سے تفتیش جاری ہے جبکہ چونیاں ڈی این اے سے منظر عام پر آنے والے گینگز کے کارندوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے ہ دونوں گینگز کے افراد کا تعلق چونیاں کے ہی مختلف علاقوں سے ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ چونیاں واقعے میں ملوث ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے، حال ہی میں چاروں وارداتیں سہیل شہزاد نامی ملزم نے کیں ہیں، متعلقہ اداروں نے بہت محنت کی ہے جس پران کاشکرگزارہوں۔
اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ قصور میں پہلے بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات ہوچکے ہیں جس میں چونیاں میں 4 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا اور چونیاں واقعے میں ملوث ملزم کو پنجاب حکومت نے گرفتار کرلیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ 1649 مشکوک افراد کی جیو فینسنگ کی گئی جس میں سے چونیاں واقعے کے ایک ملزم سہیل کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے، ڈی این اے کے نمونے بچے فیضان اور علی حسن کے کپڑوں سے لئے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News