Advertisement
Advertisement
Advertisement

وزیراعظم سےطالبان وفدکی کوئی ملاقات نہیں ہوئی،فردوس عاشق اعوان

Now Reading:

وزیراعظم سےطالبان وفدکی کوئی ملاقات نہیں ہوئی،فردوس عاشق اعوان
فردوس

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نےوزیراعظم عمران خان کی طالبان وفدسے ملاقات کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم سے طالبان وفد کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی، اس ضمن میں نشراورشائع ہونے والی خبروں میں صداقت نہیں۔

تفصیلات کےمطابق سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پربیان دیتے ہوئےمعاون خصوصی وزیراعظم برائے اطلاعات و نشریات نےکہا کہ ‏طالبان پولیٹیکل کمیشن کے وفد کے ساتھ گزشتہ روزدفتر خارجہ میں مذاکرات کا انعقاد مفاہمتی عمل کے لیے نیک شگون ہے۔

معاون خصوصی نےکہاکہ یہ عمل اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان نےہمیشہ علاقائی اورعالمی امن کیلئے مثبت ماحول پیدا کرنے میں گراں قدر کردار ادا کیا ہے۔

 ‏انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزطالبان وفدکی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سےملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی، پر امید ہیں کہ اس سے عنقریب مثبت نتائج حاصل ہوں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزدفترخارجہ کی جانب سےطالبان وفد کی پاکستانی حکام سے ملاقات کااعلامیہ جاری کیاگیا جس میں پاکستانی حکام سے ملاقات کے دوران افغان طالبان کی جانب سے امن مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کیاگیا۔

Advertisement

ترجمان دفترخارجہ کےمطابق افغان طالبان سےملاقات کےدوران پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےکی۔

ترجمان کےمطابق پاکستانی حکام اورافغان طالبان کےوفد کی ملاقات دفترخارجہ میں ہوئی۔جس میں افغان طالبان کے12رکنی وفد کی قیادت ملاعبدالغنی برادرنےکی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ طالبان سیاسی کمیشن بننے کے بعد طالبان وفد کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ تھا۔

اس موقع پروزیرخارجہ کاکہنا تھاکہ پاک افغان برادرانہ تعلقات، مذہبی ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر استوارہیں، افغانستان میں عدم استحکام کا خمیازہ پاکستان اور افغانستان یکساں طور پربھگت رہے ہیں۔

وزیرخارجہ  نے مزید کہا پاکستان سمجھتا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، افغانستان میں قیام امن کے لیے “مذاکرات” ہی مثبت اور  واحد راستہ ہے۔

ان کا کہنا تھا پاکستان کیلئے خوشی کی بات ہے کہ آج دنیاافغانستان پر ہمارے مؤقف کی تائید کررہی ہے۔

Advertisement

وزیرخارجہ کامزیدکہناتھاکہ پاکستان خوش دلی سےلاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرتاآرہا ہے، پاکستان نے افغان امن عمل میں نہایت ایمانداری سے مصالحانہ کردار ادا کیا کیونکہ پُرامن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے،ہماری خواہش ہے فریقین مذاکرات کی جلد بحالی کی طرف راغب ہوں۔

اس موقع پرافغان طالبان کے وفدکی جانب سے افغان امن عمل میں پاکستان کےکردار کی پذیرائی کرتے ہوئےمذاکرات کی بحالی پر اتفاق کیاگیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
تمباکو اب بھی لوگوں کی جانیں لے رہا ہے، ترجمان صدر مملکت مرتضیٰ سولنگی
صدر مملکت سے وزیراعظم کی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
مصطفیٰ کمال کی سعودی ہم منصب فہد بن عبدالرحمن سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
افغان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کر رہے ہیں ، خواجہ آصف
انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
پاکستان کا افغان طالبان رجیم کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر