
سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے امن ایمبولینس سروس بند ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ امن ایمبولینس کے بند ہونے کا تاثر غلط ہے، یہ شہریوں کے لئے ایک بہترین سروس ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ امن ایمبولینس کے فنڈز کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردی گئی ہے، وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد فنڈز جاری کردیئے جائیں گے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی امن ایمبولینس سروس کو بیل آؤٹ پیکج دے رہے ہیں، سندھ حکومت کی خواہش ہے یہ سروس جاری رہے۔
دوسری جانب امن فاؤنڈیشن کی ایمبو لینس سروس معطل ہونے کے باعث مریضوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہیں۔
جنرل منیجر امن فاؤنڈیشن خاقان سکندر نے عارضی طور پر سروس کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد سندھ حکومت کو بدنام کرنا نہیں ہے،چند ماہ سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ایمبولینسوں کی تعداد میں کمی کی گئی تاہم جمعرات سے یہ سروس مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ جلد فنڈز فراہم کردیئے جائیں گے، جس کے بعد سروس دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے ادائیگی نہ کیے جانے کے باعث امن فاؤنڈیشن نے کراچی بھر میں اپنی ایمبولینس سروس بند کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امن فاؤنڈیشن اور محکمہ صحت کے درمیان رواں سال مئی میں 45 کروڑ روپے سالانہ میں معاہدہ طے پایا تھا۔ معاہدے کے تحت امن فاؤنڈیشن کی 60 ایمبولینس سندھ ریسکیو اینڈ میڈیکل سروسز میں چلنا تھیں ، معاہدے کے تحت امن فاؤنڈیشن کو ایمرجنسی اور فرسٹ ایڈ سہولیات کے ساتھ مفت سروس فراہم کرنا تھی۔
یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ہدایت کے مطابق 2 کروڑ کی آبادی کے لئے کم از کم 200 ایمبولینس تمام فرسٹ ایڈ سہولیات کے ساتھ ہونا چاہئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News