کوئی افسربددیانتی میں ملوث پایاگیاتوسخت ایکشن ہوگا،چئیرمین نیب
چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نےکہاہے کہ گذشتہ دوسال میں یہ ثابت کیا کہ نیب ایک خودمختارادارہ ہےہماری ذاتی تشہیرنہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیوروسکھرمیں تقریب سےخطاب کرتے ہوئےچئیرمین نیب کاکہناہے کہ گذشتہ دو سالوں میں 600 سے زائد ریفرنسز فائل جبکہ 1200 سےزائدانکوائریاں کی گئی ہیں۔
جسٹس (ر)جاوید اقبال نےکہاکہ ملکی خزانےکی 900 ارب روپے کی خطیررقم کی واپسی کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کچھ افسران کی غیرذمہ داری اوربددیانتی کی اطلاعات ہیں،ابھی ان کانام نہیں لےرہاہوں صرف کچھ وقت دےرہا ہوں، ہمارا کام کسی حکومت کاعدم استحکام نہیں بلکہ ہماراکام یہ ہےکہ کرپٹ لوگوں سے ملکی دولت کو واپس لائیں۔
چئیرمین نیب نےکہاکہ میں خودچندمعاملات کی انکوائری کررہاہوں اگر کوئی افسربددیانتی میں ملوث پایاگیاتوپھرسخت ایکشن ہوگا،انویسٹی گیشن افسران توجہ دیں۔
انہوں نےکہاکہ ہمارے کچھ انویسٹی گیشن افسران کوپراسیکیوشن کی اے بی سی کاپتہ نہیں ہے،مجھے اس پرسخت تشویش ہےاور میں یہ برداشت نہیں کروں گا کہ بنا بنایاکیس بگڑجائے۔
چئیرمین نیب کامزیدانویسٹی گیشن افسران سےمخاطب ہوتےہوئےمزیدکہناتھاکہ ہمارے کیس شفاف ہونےچاہیئں، آئی اوزاپنی تفتیش کےمعیارکوبہترکریں، اس لیےمتعلقہ قوانین کی کتابوں سےمدد لیں، میں ذاتی طورپرتمام کیسزکی جانچ پڑتال کرتاہوں آئی اوز کی رپورٹس پڑھتا ہوں اورجائزہ لیتا ہوں۔
نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہاکہ سکھرریجن سےغیر ذمہ داری اور بددیانتی کی کچھ شکایات موصول ہوئی ہیں، نیب میں غیر ذمہ داری بالکل برداشت نہیں کی جائے گی،ماضی بھول جانے کے لیئے نہیں بلکہ ماضی میں جو غلطیاں ہوئیں وہ حال میں نہ ہوں۔
ان کا کہناتھا کہ نیب توکسی کوحراست میں لینے کے بعد سے ہی تنقید کی زد میں آجاتا ہے،ہمارے کچھ جاندارکیسز میں متعلقہ دستاویزات نہیں تھیں اس لیے وہ ہمارے ہاتھ سے نکل گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
