مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ شروع
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ آج شروع ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف وزیراعظم پاکستان عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ لئے آج اپنے آزادی مارچ کا آغاز کر رہی ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اعلان کردہ آزادی مارچ کی حمایت حزب اختلاف کی بڑی جماعتیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کر رہی ہیں۔
ذرائع کے مطا بق پنجاب اور خیبرپختونخوا کے اہم شہروں میں غیرمعمولی رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں، اسلا م آباد میں ڈھائی سوسے زائدکنٹینرز رکھ دیئے گئےہیں،جس کے با عث وفاقی دارالحکومت کنٹینرز کے شہر کا منظرپیش کررہا ہے۔
آج سندھ اور بلوچستان سے بیک وقت آزادی مارچ شروع ہوگیا ہے، آزادی مارچ کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں جس کا باقاعدہ آغاز آج ٹول پلازہ کراچی سے شروع کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ سے جمعیت علمائے اسلام ف کا آزادی مارچ سہہ پہر تین بجے مولانا عبدالواسع کی قیادت میں روانہ ہوگا۔
آزادی مارچ حیدرآباد، سکھر، گھوٹکی سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہو گا، قافلہ فورٹ منر و کے پہاڑی سلسلوں سے گزرتا ہوا ڈیرہ غازی خان، ملتان اور پھر بذریعہ لاہور اسلام آباد پہنچے گا۔
اسلام آباد میں انتظامیہ نے ریڈ زون سیل کرنا شروع کردیا ہے۔ راستوں پر مزید کنٹینرز اور رکاوٹیں لگائی جارہی ہیں، پولیس کے مطابق کنٹینرز رکھ کر سڑکوں کا ایک حصہ بند کیا جائے گا، راستوں کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ باقاعدہ احکامات ملنے کے بعد کیا جائے گا۔
لاہور میں مارچ روکنےکے لیے ضلعی انتظامیہ نے حکمت عملی تیار کرلی ہے، فیصل آباد میں بھی اپوزیشن جماعتوں کو دھرنے میں شرکت سے روکنے کیلئے پولیس نے تیاریاں مکمل کرلیں ہیں جبکہ آزادی مارچ ناکام بنانے کے لئے گوجرانوالہ انتظامیہ بھی میدان میں آگئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسلام آبادکی ضلعی انتظامیہ اورجمعیت علمائے اسلام (ف)کے مابین آزادی مارچ کے حوالے سےمعاہدہ طے پاگیا ہے جس کے مطا بق آزادی مارچ والے آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کریں گے، اگر قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو پھر حکومت اپنے اقدامات کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
