اسلام آباد پولیس کی مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کرنے کی تردید
 
                                                                              جمعیت علمائے اسلام (جے يو آئی ف) کے رہنما و سابق ایم پی اے مفتی کفایت اللہ کی اسلام آباد سے گرفتاری کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنزاسلام آباد پولیس نے مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے بارے میں سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ رہنما جے یو آئی ف کی گرفتاری کے بارے میں نہ ہی کہیں چھاپہ مارا ہے اور نہ ہی انہیں گرفتار کیا ہے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کو 3 ایم پی او کے تحت تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر عوام کو اشتعال انگیزی پر اکسانے کا الزام تھا جس سے امن امان خراب ہونے کا امکان تھا۔ مفتی کفایت اللہ کو مانسہرہ پولیس نے اسلام آباد سے گرفتار کیا اور بعد ازاں ان کو ہری پور جیل منتقل کیا ہے۔
شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دینا کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں احتجاجی مظاہرین پرامن رہے تو کچھ نہیں کہا جائے گا آج بھی اپنے اس موقف پر قائم ہیں کہ ڈنڈا برداروں کو صوبے سے باہر نہیں جانے دیں گے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ اپوزیشن خود انتشار کا شکار ہے وہ ملک کو بھی انتشار کا شکار کرنا بنانا چاہتی ہے پیپلز پارٹی اور نون لیگ کا کوئی مستقبل نہیں۔ مولانا فضل الرحمن کو یقین ہو جانا چاہیے کہ اب عوام انہیں پارلیمنٹ میں نہیں دیکھنا چاہتی۔
انہوں نے کہا کہ نون لیگی نواز شریف کی بیماری پر سیاست کرنا چاہتے ہیں حکومت نے فیصلہ عدالت پر چھوڑا ہے۔ عدالتی فیصلوں کا احترام ہوگا ہماری دعا ہے کہ نواز شریف جلد صحت یاب ہوں شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ قانون توڑنے والوں کے لیے زیرو ٹالرنس ہوگی وزیراعلی محمود خان صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ تمام تر فیصلےمیرٹ پر ہوں گے کسی کو ملک بدنام کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 