
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے مسلم لیگ ن کو بھی پیغام بھجوا دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ اگرمارچ میں ساتھ دیں توعورتوں کو ساتھ نہ لائیں اور آزادی مارچ کے سلسلے میں جو وفود بھجوائے جائیں ان میں بھی خواتین کو شامل نہ کریں۔
مولانا فضل الرحمان کی جانب سے پیغام ملنے کے بعد مسلم لیگ ن نے اپنی خواتین کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ آزادی مارچ میں شرکت نہ کریں۔
علاوہ ازیں جماعت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام لاہور کی تاریخی مال روڈ پر ’’آزادی کشمیر مارچ‘‘ کا اہتمام کیا، مارچ کی قیادت جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کی۔
آزادی مارچ کے موقع پر مال روڈ کی طرف آنے والے تمام راستے بند کئے گئے جبکہ ٹریفک کیلئے متبادل راستوں کی رہنمائی کیلئے ٹریفک وارڈنز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔
آزادی کشمیر مارچ کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر بنے گا پاکستان اور کشمیر ہماری شہ رگ حیات ہے کے نعرے لگائے گئے۔
آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم انتہا کو پہنچ گئے،پوری قوم منتظر ہے کہ حکومت کوئی عملی اقدام اٹھائے لیکن حکمران ہر محاظ پرناکام ہو گئے ہیں۔
مارچ سے دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کرفیو کو 2 ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا ، نوجوانوں کو اغواء کیا جا رہا ہے لہزا حکومت کو جلد کوئی لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News