
جے یو آئی ف نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو رد کردیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق جمعیت علمائےاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہےکہ وزیراعظم کےاستعفیٰ تک مذاکرات نہیں ہونگے، نئے انتخابات کرائے جائیں جو بھی نتائج ہوئےقبول کرینگے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوذرداری نے بھی کہا ہے کہ حکومت کو گھر بھیجنے کے مطالبے پر مولانافضل الرحمٰن کے ساتھ ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہےکہ حکومت کےخلاف احتجاجی تحریک میں ہر اول دستہ ہونگے اوراپوزیشن کے ساتھ مل کرنئے انتخابات کیلئے ملک گیرمہم چلائیں گے۔
پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہےکہ موجودہ صورتحال پرگول میز کانفرنس بلائی جائے، مولانا فضل الر حمان کو میں لیکر آئونگا، آزادی مارچ میں بھرپور شریک ہونگے ۔
جے یو آئی ف نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو رد کرتے ہوئے مو قف اختیار کیا ہے کہ مذاکرات کا وقت گزر چکا، بات ہوئی بھی تو سب اپوزیشن کے ساتھ ہو گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کے لئے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر یعقوب خان ناصر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے کی صورت میں ہی مذاکرات کرینگے۔
انھوں نے کہا کہ عوام کی ایک ہی آواز ہے کہ نئے الیکشن کرائے جائیں، نئے الیکشن کے بعد جو بھی جیتے گا ہم نتائج قبول کرینگے۔
سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ آئین کی حکمرانی اور اداروں کےحدود میں رہ کر کام کرنے کے مطالبے پر دوسری رائے نہیں ہوسکتی ،چارسو ادارے بیچے جارہے ہیں ،قوم نے 10ماہ میں جعلی الیکشن کے نتائج دیکھ لئے ہی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News