
ملک بھر کی تاجر برادری کی جانب سےحکومت کی جانب سے ٹیکسز کے نفاذ اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔
ذرائع کاکہناہےکہ کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور فیصل آباد سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں اہم بازاربند ہیں۔
کراچی کی تاجر برادری کی جانب سےانوکھا احتجاج جاری ہے۔ احتجاج میں شہر کی مختلف تاجر تنظیمیں شریک ہیں۔ تنظیموں کی جانب سے شبرزیدی کو ہٹانے اور 50ہزار کی خریداری پرشناختی کارڈ دکھانے کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ کیاگیاہے۔
جہلم میں مرکزی انجمن تاجران کی کال پرمکمل شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔ صدر انجمن تاجران کی جانب سےکہاگیاہے کہ چھوٹےبڑےتمام کاروباری مراکزدوروز تک بند رہیں گے۔
صدرانجمن تاجران کاکہناتھاکہ شٹرڈاؤن ہڑتال ظالمانہ ٹیکس کے خلاف کی جارہی ہے۔ اس سلسلےمیں شاندارچوک میں تاجراحتجاجی مظاہرہ بھی کریں گے۔
صدرانجمن تاجران کے اعلان پرتحصیل پنڈ ددادن خان میں بھی مکمل شٹرڈاون ہےجبکہ تحصیل سوہاوہ میں تاجروں نے ہڑتال کی کال مسترد کر دی اوربازار کھلے ہیں۔
گلگت میں بھی آل پاکستان تاجراتحاد کی کال پرمہنگائی اورٹیکسوں کے نفاذکےخلاف شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔
گلگت بلتستان کے تمام دس اضلاع میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔ صوبائی دارالحکومت گلگت شہرمیں تمام دکانیں اورکاروباری مراکز بند ہیں۔
مرکزی انجمن تاجران نے 29 اور 30 اکتوبر کوہڑتال کی کال دی ہے۔
نوابشاہ میں تاجرتنظیموں کی اپیل پرشہر اور گردونواح میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے۔
نوابشاہ میں اہم کاروباری مراکزکےعلاوہ دیگردکانیں بھی بندکردی گئی ہیں۔
سیالکوٹ میں حکومتی پالیسیوں اور ٹیکس قوانین کے خلاف آل پاکستان تاجر ایسوسی ایشن کی شٹرڈاون ہڑتال میں صرافہ مارکیٹ، تحصیل بازار، صدربازارسمیت متعدد علاقوں میں کاروباربند ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News