
کراچی کے اسٹیل ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں مبینہ تشدد سے شہری جان کی بازی ہار گیا، لواحقین نے اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹیل ٹاؤن پولیس نے ملزم عبدالقادر کو غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں حراست میں لیا جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے عبدالقادر مبینہ طور پر تھانے میں بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے منہ میں پہنچا دیا۔
مقتول عبدالقادر کے اہلخانہ نے جناح اسپتال کے باہر پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے انصاف کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔
ڈسٹرکٹ جج ضلع شرقی خالد شاہانی نے پولیس تشدد سے عبدالقادر کی ہلاکت کا نوٹس لیتےہوئے میجسٹریٹ کو اپنی نگرانی میں پوسٹ مارٹم کروانے کی ہدایت کردی۔
مقتول کے بھائی ذیشان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل ٹاؤن پولیس نے بھائی کو گرفتار کیا، گرفتاری کی اطلاع رات 4 بجے موصول ہوئی تھی، صبح تھانے پہنچا تو بھائی نیم بے ہوشی کی حالت میں پڑا تھا۔
مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ میرے بھائی کو پولیس اہلکاروں نے معمولی تلخ کلامی پر حراست میں لیا اور بدترین تشدد کرکے ہلاک کردیا،عبدالقادر کے چہرے اور جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔
عبدالقادر کے بھائی کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھائی کو بچانے کے لیے پولیس افسر علی حسنین نے 10 ہزار روپے رشوت لی اور تھانے کے مختلف اہلکاروں کو چائے پانی کی مد میں بھی رقم فراہم کی، پولیس نے بھائی کو کورٹ لے جانے کے بجائے لانڈھی پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔
مقتول کے بھائی ذیشان کا مزید کہنا تھا کہ کورٹ پہنچنے پر عدالت نے بھائی کے فوری علاج کا حکم بھی دیا لیکن جج کے احکامات کے باوجود میرے بھاٸی کو فوری اسپتال منتقل نہیں کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News