
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میڈیا کی ڈاؤن سائزنگ کی وجہ تنقید کرنے والی آوازوں کو دبانا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کی اور آزادی صحافت کے حوالے سے قائمہ کمیٹی میں حکومتی وضاحتوں پر عدم اطمینان کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب بات سیاسی کارکنوں، صحافیوں اور سماجی رضاکاروں کو ہراساں کرنے کی ہو تو ایف آئی اے فوراً حرکت میں آجاتی ہے اور جب بات خواتین کو ہراساں کرنے کے کیسز کی ہو تو ایف آئی اے اپنا مؤثر کردار ادا نہیں کرتی جبکہ ایف آئی اے پابند ہے کہ ہر چھ ماہ بعد پیکا قوانین سے متعلق رپورٹ پارلیمان کو پیش کرے جو آج تک پیش نہیں کی گئی۔
انکا کہنا تھا کہ میڈیا کے اداروں میں ڈاؤن سائزنگ کروائی گئی، مختلف بیٹ کے رپورٹرز اور اینکرز نوکری سے نکالے گئے ہیں یہاں تک کہ حکومت نے معیشت کا یہ حال کردیا ہے کہ ہر انڈسٹری سے لوگ بیروزگار ہورہے ہیں جبکہ عمران خان نے کروڑوں نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا اور نجانے کتنے کروڑ لوگ اب تک بیروزگار ہوچکے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومتوں کو عوام کے مسائل کے حل میں نہ دلچسپی ہوتی ہے اور نہ ہی انہیں ان مسائل سے فرق پڑتا ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی معاشی پالیسی ہمیشہ یہی رہی ہے کہ کیسے عام آدمی کے معاشی حقوق کو تحفظ دیا جائے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نفاذ ہی اس لئے کیا گیا تھا کہ غریب ترین طبقہ عالمی معاشی بحران سے ہونے والی مہنگائی سے متاثر نہ ہو۔
دوسری جانب پریس کانفرنس میں کشمیر کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی پلیٹ فارمز پر اٹھایا لیکن حکومت کشمیر پر انسانی حقوق کے حوالے سے قرارداد پیش نہ کرنے پر ہمیں مطمئن نہیں کرسکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News